متواتر روایات سے ثابت ہے۔
1۔عن سلمان بن عمار الضبّی رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : "مَعَ الْغُلَامِ عَقِیْقَۃٌ، فَأَھْرِیْقُوْا عَنْہُ دَمًا، وَأَمِیْطُوْا عَنْہُ الأَْذٰی"۔
حضرت سلمان بن عمار الضبّی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :" لڑکے کے لئے عقیقہ ہے، اس کی جانب سے تم خون بہاؤ، اور اس سے آلائش (سر کے بالوں ) کو دور کرو."( بخاری:5472)
2۔عن سمرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :" کُلُّ غُلَامٍ رَھِیْنَۃٌ بِعَقِیْقَتِہِ، تُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ سَابِعِہِ، وَیُسَمّٰی فِیْہِ وَیُحْلَقُ رَأسُہُ " (أبوداؤد :2840 حسن ) ترجمہ : سمرۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :" ہر بچہ اپنا عقیقہ ہونے تک گروی ہے، اس کی جانب سے ساتویں دن جانور ذبح کیا جائیگا، اس دن اس کا نام رکھا جائے اور سر منڈوایا جائے گا"۔
3۔ عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا قالت، أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أمرہم عَنِ الْغُلَامِ شَأتَانِ مُکَافِئَتَانِ وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَأۃٌ "( ترمذی1513:۔صحیح )
أم المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لڑکے کی جانب سے دو بکریاں اور لڑکی کی جانب سے ایک بکری ذبح کرنے کا حکم دیاہے "۔
4۔عن أم کرز الکعبیۃ رضی اللّٰہ عنہا، أَنَّہَا سَأَلَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَنِ الْعَقِیْقَۃِ، فَقَالَ :" شَأتَانِ مُکَافَئَتَانِ وَعَن الأنثیٰ وَاحِدَۃٌ، وَلَا یَضُرُّکُمْ ذُکْرَانًا کُنَّ أَوْ إِنَاثًا "( ابوداؤد:2836 ) ترجمہ: ام کرز الکعبیۃ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کی بابت سوال کیا، تو آپ نے فرمایا :
|