Maktaba Wahhabi

94 - 305
شر اور شیاطین کے وسوسوں اور انکے میرے پاس حاضر ہونے کے شرسے۔ 10۔اَعُوْذُ بِکَلِمَات ِاللّٰہِ التَّامَّاتِ الَّتِیْ لاَ یُجَاوِزُھُنَّ بَرٌّ وَلاَ فَاجِرٌ وَّ مِن شَرِّمَا خَلَقَ وَ بَرَئََ وَذَرَئَ وَمِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمَائِ وَمِنْ شَرِّ مَا یَعْرُجُ فِیْھَا وَمِنْ شَرِّ مَا یَلِجُ فِی الأَرْضِ وَمِنْ شَرِّ مَا یَخْرُجُ مِنْھَا وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ طَارِقٍ اِلاَّ طَارِقًا یَطْرُقُ بِخَیْرٍ یَا رَحْمَانُ۔(احمد15499: )ترجمہ: میں اﷲ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں جنہیں کوئی نیک اور بد تجاوز نہیں کر سکتا، تمام مخلوقات کے شر سے اور ہر اس چیز کے شرسے جو آسمان سے اترتی اور آسمان پر چڑھتی ہے اور جو زمین میں داخل ہوتی ہے اور زمین سے نکلتی ہے اوررات اور دن کے تمام فتنوں سے اور رات کو آنے والے کے شر سے سوائے اسکے جو بھلائی کے ساتھ آئے۔ اے نہایت رحم کرنے والے !۔ اولاد کی وفات پر اولاد والدین کے دل کا پھل ہوتی ہے اور انسان کیلئے سب سے زیادہ تکلیف دہ مرحلہ اولاد کی موت کاہوتا ہے،بسا اوقات صبر کا دامن ہاتھ سے چھوٹ جاتا ہے، ایک عورت کو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بچے کی قبر پر آہ وزاری کرتے ہوئے دیکھا تو فرمایا :" إِتَّقِی اللّٰہَ وَاصْبِرِیْ" اﷲ سے ڈرو اور صبر کرو۔ اس عورت نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا نہ تھا، کہنے لگی :" إِلَیْکَ عَنِّیْ فَإِنَّکَ لَمْ تُصِبْ بِمُصِیْبَتِیْ " آپ مجھ سے ہٹ جائیں،کیونکہ آپکو مجھ جیسی مصیبت کا پالا نہیں پڑا، پھر آپ کو پتہ چلتا " آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے چل دئے، بعد میں کسی نے اس عورت کو خبرکیا کہ تو نے جنکے ساتھ گستاخانہ بات کی ہے وہ اﷲ کے رسول تھے۔ وہ آپ کی خدمت میں حاضر
Flag Counter