Maktaba Wahhabi

216 - 305
دلہنوں کے لئے دس وصیتیں بچیوں کو ایک نہ ایک دن دلہن بن کر ماں باپ کے گھر سے رخصت ہوکر پیا کے دیس جانا ہے، ایسے وقت ایک ماں اپنی بیٹی کے لئے جو کچھ نصیحت کرسکتی ہے عرب کی ایک مشہور عالمہ فاضلہ اور ادیبہ ماں نے ان الفاظ میں کی ہے : 1۔ میری پیاری بیٹی! میری آنکھوں کی ٹھنڈک ! شوہر کے گھر جاکر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا، جو روکھی سوکھی شوہر کی خوشی کے ساتھ مل جائے وہ اس مرغ پلاؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے ناراضگی سے دیا ہو۔ 2۔میری پیاری بیٹی! اس بات کا خیال رکھنا کہ اپنے شوہر کی بات کو ہمیشہ توجہ سے سننا اور اس کو اہمیت دینا اور ہر حال میں اس کی بات پر عمل کرنے کی کوشش کرنا، اسطرح تم اسکے دل میں جگہ بنالوگی کیونکہ آدمی سے زیادہ اس کا کام پیارا ہوتا ہے۔ 3۔میری پیاری بیٹی! اپنی زینت وجمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کر دیکھے تو اپنے انتخاب پر خوش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھی استطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یاد رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیئت اسے نفرت وکراہت نہ دلائے۔ 4۔میری پیاری بیٹی! شوہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہونے کے لئے اپنی آنکھوں کو سرمے اور کاجل سے حسن دینا، کیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجود کو دیکھنے والے کی نگاہوں میں جچا دیتی ہیں۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے۔
Flag Counter