Maktaba Wahhabi

215 - 305
صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے :" عورتوں کے پاس ( انکی تنہائی میں ) داخل ہونے سے بچو، ایک شخص نے کہا : یارسول اﷲ ! دیور کے بارے میں آپکا کیا خیال ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( عورت کے حق میں ) دیور تو موت ہے"۔( بخاری:5232 مسلم:2172 ). 4۔دل، دماغ، آنکھ، اور کان کے غلط استعمال سے روکا گیا۔ فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ کُلُّ اُوْلٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلاً ﴾ بیشک کان، آنکھ اور دل ان تمام کے متعلق روز قیامت پرسش ہوگی.(الإسراء :36) 5۔اچانک پڑنے والی نظر کے متعلق حکم دیا :عن جریررضی اللّٰہ عنہ قال": سَأَلْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَنْ نَظْرَۃِ الْفُجَائَ ۃِ فَقَالَ : اصْرِفْ بَصْرَکَ "۔ جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :"میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اچانک پڑنے والی نظر کے متعلق دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی نظر پھیرلو" (أبوداؤد:2150) یہ وہ واضح اور روشن تعلیمات ہیں جن پر دنیا کا کوئی بھی معاشرہ اور کوئی بھی طبقہ، چاہے وہ بوڑھوں کاہو یا جوانوں کا، مردوں کا ہو یا عورتوں کا، حاکموں کا طبقہ ہو یا محکوموں کا، ان ابدی تعلیمات پر کما حقہ عمل کرے گا، تو وہ ہر اس برائی سے محفوظ رہے گا جو اسکی شرافت کو نقصان پہنچائے اور اسکے اخلاق کو بے پردگی،اختلاط، فحاشت اورحرام نظر بازی سے محفوظ کرکے شرافت و پاکیزگی، امن واستقرار اور شرف وسعادت کے بامِ اوج پر پہنچائے، ایسا کیوں نہ ہو جب کہ وہ اس طریقہ پر گامزن ہے جسے بنانے والا عرشِ عظیم کارب ہے۔ اس دور میں جب کہ عریانیت ایک فیشن بن چکی ہے، ٹی وی، ڈش انٹینا، انٹرنیٹ، کیمرہ،فون کیمرہ، وال پوسٹرس اور عریاں اشتہارات کا ایک سیلاب آچکا ہے، چھوٹے چھوٹے بچے اور بچیاں تک جنسی رموز ونکات سے نہ صرف آشنا بلکہ کسی حد تک ماسٹرس بن چکے ہیں، توبالخصوص ان فرامینِ الٰہیہ پر سختی سے عمل کیاجائے۔
Flag Counter