رسول ! کیا وہ اندھے نہیں ہیں ؟ نہ تو ہمیں دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی پہچان سکتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : لیکن تم دونوں تو اندھی نہیں ہو، تم تو اسے دیکھ رہی ہو"۔
سبحان اﷲ ! رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں امت کی مائیں ہیں ﴿ وَاَزْوَاجُہُ اُمَّہَاتُہُمْ﴾اور آنے والے صحابی اندھے اور روحانی بیٹے کے حکم میں ہیں، لیکن آپ علیہ السلام نے ان سے بھی اپنی ازواج مطہّرات کا پردہ کرواکر امت کو قیامت تک کے لئے عملی اسوہ پیش کیا۔لیکن افسوس ہمارے معاشرے میں خواتین مردوں کی نظروں سے بچنے کے لئے برقعہ کا استعمال کرتی ہیں، لیکن کسی مرد کودیکھنا مقصود ہو تو پردے کی اوٹ سے نظر بازی کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ اسی پر کسی دل جلے نے کہا تھا :
پلٹ کر مظہری نے ایک نگاہ ڈالا تو مجرم ہے
تمہیں حق ہے کہ تم جھانکا کرو شاعر کو چلمن سے ؟
آفت کی تانک جھانک قیامت کی شوخیاں
پھر چاہتے ہو،ہم سے کوئی، بدگماں نہ ہو ؟
عورت کو کسی غیر محرم کے ساتھ پل بھر کیلئے بھی تنہائی میں رہنے کو ناجائز قرار دیا۔
2۔عن ابن عباس رضی اللّٰہ عنہما أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال : " لَا یَخْلُوَنَّ أَحَدُکُمْ بِامْرَأَۃٍ إِلاَّ مَعْ ذِیْ مَحْرَمٍ"( بخاری :1862مسلم :1341)
ترجمہ : رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : " تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ رہے، سوائے اس کے کہ اس کے ساتھ اس کا کوئی محرم ہو"۔
حکم دیا کہ عورت شوہر کے قریب ترین مرد رشتہ داروں سے اپنے آپکو بچائے رکھے:
3۔ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: " إِیَّاکُمْ وَالدُّخُوْلَ عَلَی النِّسَائِ فَقَالَ رَجُلٌ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ : أَفَرَأَیْتَ الْحَمْوَ ؟ قَالَ : اَلْحَمْوُ اَلْمَوْتُ"ترجمہ :رسول اﷲ
|