" اولڈ ہاؤس"(Old House) میں جاکر پناہ لی( ماہنامہ البلاغ : شمارہ جنوری 2001)
یتیمی
بچوں میں بغاوت اور انحراف کا ایک بہت بڑا سبب یتیمی کی مصیبت سے دوچار ہونا ہے، وہ بچہ جس کا باپ یا ماں اس کے بچپنے میں ہی فوت ہوجائیں، اس کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیرنے والا کوئی نہ ملے، اس کی ضرورتوں کا خیال رکھنے والا کوئی نہ ہو، یتیمی کی وجہ سے غربت اور افلاس اس کے گھر پر سایہ فگن ہوگئے ہوں، فرطِ خشکی سے اس کے لب تکلّم کے لئے ترسیں لیکن اس سے دو میٹھے بول کوئی بولنے والا نہ ہو، بچپن میں ہی اس کے دستِ نازک پتھر پھوڑنے پر مجبور ہوں، یہاں تک کہ وہ التجا کرتے ہوئے ہاتھ بھیک مانگنے کے لئے اٹھائے، لیکن بے رحم معاشرہ اس کے دامن میں محبت کے پھول بکھیرنے کے بجائے، نفرت اور ذلّت کی ٹھوکریں بھردے، تو لا محالہ ایسا بچہ آگے چل کر لوگوں کے خون کا پیاسا بن کر بے رحم ڈاکو، سفّاک قاتل، اور خطرناک مجرم بن کر معاشرے کے لئے ایک بلا بن جائے گا۔
یتیمی دو طرح کی ہوتی ہے :1۔ باپ کی جانب سے یتیم ہونا : باپ کی وفات کے بعد اگر ماں نے دوسری شادی کرلی تو عموما سوتیلا باپ ان یتیم بچوں سے سوتیلا ہی سلوک کرے گا، جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ وہ بچے کی چھوٹی چھوٹی غلطی پر گرفت کرے گا اور اسے چھوٹی سی لغزش یا غلطی پر بری طرح پیٹے گا اور انتہائی سخت سزا دے گا۔ جرائم کی تاریخ میں ایسے بے شمار سوتیلے باپ ہیں جنہوں نے ان معصوم بچوں کو قتل کردیا، بلکہ انہیں بتوں پر بلی چڑھانے کے لئے غیر مسلموں کو فروخت کردینے سے بھی دریغ نہیں کیا۔ جو بچہ اس طرح کے ماحول میں پرورش پائے گا کیا اس سے یہ
|