توقع رکھی جاسکتی ہے کہ وہ آگے چل کر ایک رحم دل انسان بنے گا ؟ اگر ماں نے دوسری شادی نہیں کی لیکن کسب معاش کے لئے وہ باہر نکلنے اور محنت ومزدوری کرنے پر مجبور ہوئی تو پھر بچے کی تعلیم وتربیت پر وہ کامل توجہ نہیں دے سکے گی، اس کے گھر سے غائب ہونے کے دوران اگر بچہ سماج دشمن عناصر کی بھینٹ چڑھ گیا، یا غلط صحبت کا شکار ہوگیا تو ان دونوں حالتوں میں وہ ایک با اخلاق، مہذب فرد بننے سے محروم ہوکر معاشرے کے لئے ایک آفت بن جائے گا۔
2۔ ماں کی جانب سے یتیم : یتیمی کی دوسری قسم یہ ہے کہ باپ زندہ ہو اور ماں کا انتقال ہوجائے، اگر باپ نے بچوں کے لئے اپنی جوانی کا ایثار کیا، دوسری شادی نہیں کی اور اپنی ساری توجہ اولاد کی تربیت اور انہیں ماں اور باپ دونوں کا پیار عطا کرنے میں لگا دیا تو امید ہے کہ ایسے بچے باپ کے ایثار کی وجہ سے ضائع وبرباد ہونے سے بچ جائیں گے، لیکن افسوس کہ ایسا بہت کم ہوتا ہے۔ عام صورت حالیہی ہے کہ بچوں کی ماں مرگئی، ادھر کفن بھی میلا نہیں ہوا،ادھر باپ اپنے لئے ایک عدد نئی بیوی اور بچوں کے لئے ایک سوتیلی ماں لے آیا، نئی بیوی پر زیادہ فریفتہ ہونے کی وجہ سے ہر جائز وناجائز معاملے میں بچوں کے خلاف سوتیلی ماں کا ساتھ دینے لگا، اور ہر بڑی چھوٹی بات پر بچوں کے بخئے ادھیڑنے لگا، تو پھر بچے شروع شروع میں باپ سے اس کے اس عمل پراظہار ناراضگی کرتے، پھر احتجاج کرتے ہیں، جب باپ اپنی پرانی روش سے باز نہیں آتا تو پھر باپ بیٹے کا لحاظ ختم ہوجاتا ہے، بچے باپ کے مقابلے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں، اگر باپ کا بس چلے تو بچوں کو عاق کرکے گھر سے باہر نکال دیتا ہے، اگر اولاد کا بس چلے تو وہ سوتیلی ماں کے
|