Maktaba Wahhabi

283 - 305
انہیں دیکھ سکتی تھی اور ان کی باتیں سن سکتی تھی۔ مغیرہ بن شعبہ5 کی نظر نوجوان پر پڑی، اور اس کا حُسن وجمال اور اس کی حالت دیکھی تو آپ رشتہ سے مایوس ہوگئے اور یقین کرلیا کہ عورت اسی نوجوان کو پسند کرے گی۔ آخر آپ کو ایک تدبیر سوجھی، آپ نوجوان کی طرف مڑے اور اس سے کہا :" تم حسن وجمال اور قوت گویائی سے مالامال ہو، کیا اس کے سوا بھی تمہارے پاس کچھ ہے ؟" اس نے کہا :ہاں ! پھر اس نے اپنی مزید کچھ خوبیاں گنوائیں، پھر چُپ ہوگیا۔ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا : حساب کتاب کیسا رکھتے ہو ؟ اس نے کہا : " میں اپنے حساب میں کوئی چیز باقی رہنے نہیں دیتااور جو رائی کے برابر بھی کوئی چیز بچ رہتی ہے اسے بھی وصول کرلیتا ہوں۔" مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا : "لیکن میرا حال یہ ہے کہ میں تھیلی گھر کے کونے میں رکھ چھوڑتا ہوں اور گھر والے جس قدر چاہتے ہیں خرچ کرتے ہیں، اور جب دوبارہ روپیہ طلب کرتے ہیں، تب مجھے پتہ چلتا ہے کہ پہلا روپیہ ختم ہوگیا ہے۔" عورت نے ( اپنے دل میں ) کہا :اﷲ کی قسم ! حساب کتاب نہ لینے والا یہ بوڑھا اس نوجوان سے بہتر ہے جو رائی کے دانے برابر چیز بھی چھوڑنے کا نام نہ لے۔ اس کے بعد اس نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے شادی کرلی۔ ( تحفۃ العروس : 446) غلط صحبت بُری صحبت ایک ایسی بیماری ہے جس میں اچھے اچھوں کی اولاد بگڑ جاتی ہے، حضرت نوح علیہ السلام اﷲ تعالی کے اولوالعزم پیغمبر تھے، نیک تربیت کے باوجود بُری صحبت کا شکار ہوکر ان کا لڑکاکنعان کافر ہوگیا اور طوفانِ نوح میں مارا گیا، اس کا سبب شیخ سعدی رحمۃ اﷲ علیہ بُری صحبت ہی قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں :
Flag Counter