بادشاہی اور تمام تعریفیں اسی کے لیے ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘
(( لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ أَنْجَزَ وَعْدَہٗ وَنَصَرَ عَبْدَہٗ وَ ھَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَہٗ ))[1]
’’اللہ کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں، اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اپنے بندے کی مدد فرمائی اور اکیلے نے تمام سرکش جماعتوں کو شکست دی۔‘‘
64 ۔طواف کی طرح ہی سعی کے ہر چکر کے لیے بھی سات دعائیں جمع کردی گئی ہیں، ان کے چکر میں نہ آئیں، بلکہ قرآن وسنت کی ثابت شدہ دعائیں کرتے جائیں، البتہ حضرت عبداللہ بن مسعود اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے دو صحیح مگر موقوف سندوں سے ثابت ہے کہ وہ دورانِ سعی یہ دعا کیا کرتے تھے:
(( رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّ الْاَکْرَمُ )) [2]
|