حاضر میں منشیات فروشی ایک نفع بخش تجارت کا روپ دھار چکی ہے، شراب، سگریٹ فروخت کرنے والی کمپنیاں اس طرح کے اشتہارات پیش کرتے ہیں کہ جنہیں دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ مردکی مردانگی کا راز انہی منشیات کے استعمال میں ہے، خیر سے حکومت بھی ٹیکس کے ذریعے اپنی آمدنی بڑھانے کے لئے کمپنیوں کو کھلی چھوٹ دے دی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے اشتہارات ریڈیو اور ٹی وی اور وال پوسٹرس ( Wall Posters) پر پیش کریں، جب نو عمر لڑکے اس طرح کے اعلانات دیکھتے ہیں تو ان کے دل میں اسے ایک دو مرتبہ آزمانے کا شدید جذبہ پیدا ہوتا ہے، بالخصوص جب وہ اپنے والد، دادا، چچا، بڑے بھائی یا اور کسی سر پرست کو دیکھتے ہیں کہ وہ کش پر کش لگائے جارہے ہیں تو انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ شاید یہ کوئی اتنی قبیح چیز نہیں، اسی کا نتیجہ ہے کہ ہمارے یہ بزرگ بڑے ہی اطمینان اور آزادی سے اس کا استعمال کررہے ہیں، بسا اوقات یہی شہہ ا نہیں منشیات کے استعمال پر جری کرتی ہے، پھر غلط صحبت اس کے لئے دو آتشہ کا کام کرتی ہے اور پھر اولاد منشیات کی عادی ہوجاتی ہے۔
سگریٹ نوشی
تمباکو نوشی دینی اور دنیوی ہر لحاظ سے نقصان دہ ہے، شریعت نے ہر اس چیز کو حرام قرار دیا جو انسان کے اخلاق کو بگاڑ دے اور عقل کو پراگندہ کردے، اسی لئے اﷲ تعالیٰ نے ہمارے لئے"طیّبات " یعنی پاکیزہ چیزیں حلال فرمائی ہیں اور ’’ خبائث،، بری اور گندی چیزیں حرام وناجائز قرار دی ہیں ﴿ وَیُحِلُّ لَہُمْ الطَّیِّبَاتُ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْہِمُ الْخَبَائِثُ﴾ ( الأعراف : 157) آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لئے پاکیزہ
|