Maktaba Wahhabi

66 - 305
ہے؟ راوی کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ ابو عمیر دودھ پیتے بچے تھے۔ ٭کنیت کے لئے ضروری نہیں کہ آدمی بچے ہونے کا انتظار کرے، بچے نہ ہونے کے باوجود آدمی اپنی کنیت رکھ سکتا ہے، اس طرح کی بے شمار مثالیں حضراتِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ملتی ہیں، مثلًا : سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اپنی کنیت سے ہی معروف ہیں جب کہ" بکر" نام کی آپ کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو بھی"ہریرہ" نامی کوئی لڑکا نہ تھا، نہ ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کا کوئی لختِ جگر" ذر" کے نام کا ہے، انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو ان کی شادی سے پہلے ہی "ابو حمزہ" کے نام سے پکارا جاتا تھا اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی کنیت" أبو سلیمان" ہے جبکہ آپ کی اولاد میں" سلیمان"نامی کوئی بیٹا نہیں تھا۔ اور اس طرح کی بے شمار مثالیں ہیں۔ ٭ اپنے قریبی رشتہ داروں کے بچوں کی طرف نسبت کرتے ہوئے بھی کنیت رکھی جاسکتی ہے، جیسا کہ امّ المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی کنیت أمّ عبد اللہ تھی، آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی کہ انہیں اپنے بھانجے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی طرف نسبت کرتے ہوئے اپنی کنیت" أمّ عبد اللہ" رکھنے کی اجازت دی جائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت عطا فرمائی، اسی وجہ سے آپ عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو اپنے بچے کی طرح چاہتی تھیں۔ ختنہ ختنہ لغت میں اس زائد چمڑی کو کہتے ہیں جو مرد کے عضوِ تناسل کے سر پر رہتی ہے اس زائد چمڑی کو کاٹ دینے سے نظافت اور پاکیزگی کا اہتمام ہوتا ہے، اس لئے کہ پیشاب، منی وغیرہ جب اس چمڑی میں رہ جائے تو گندگی اور بدبو پیدا کرتے
Flag Counter