Maktaba Wahhabi

47 - 305
اِلاَّ نَخَسَہُ الشَّیْطَانُ فَیَسْتَہِلُّ صَارِخًا مِنْ نَخَسَۃِ الشَّیْطَانِ إِلاَّ اِبْنَ مَرْیَمَ وَأُمَّہُ،، ثُمَّ قَالَ أبو ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ : إِقْرَؤُا إِنْ شِئْتُمْ ﴿ وَاِنِّیْ اُعِیْذُھَا بِکَ وَذُرِّیَّتَھَا مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ﴾ ( مسلم : 2366) ترجمہ: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :"جب کبھی کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو شیطان اسے کچوکا لگاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ چیخیں مار کر روتا ہے، سوائے حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اور ان کی ماں حضرت مریم علیہا السلام کے" پھر ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا اگر تم چاہو تو پڑھو ﴿ وَاِنِّیْ اُعِیْذُھَا بِکَ وَذُرِّیَّتَھَا مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ﴾ اور میں اسے اور اس کی نسل کو شیطانِ مردود سے تیری حفاظت میں دیتی ہوں۔ 4۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی اس نیک نذر کو، بچی ہونے کے باوجود قبول کرلیا، بلکہ اس بچی کو اس شان کا حامل بنایا کہ وہ دنیا کی کامل ترین عورتوں میں ایک بن گئیں۔ جیسا کہ بخاری شریف میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : " کَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ کَثِیْرٌ وَلَمْ یَکْمُلْ مِنَ النِّسَآئِ اِلاَّ آسِیَۃُ إِمْرَأَۃُ فِرْعَوْنَ وَمَرْیَمُ بْنَتُ عِمْرَانَ، وَإِنَّ فَضْلَ عَائِشَۃَ عَلٰی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِیْدِ عَلٰی سَائِرِ الطَّعَامِ" ( بخاری: 3411) ترجمہ : مردوں میں بہت سے کامل گذرے ہیں، لیکن عورتوں میں سوائے فرعون کی بیوی آسیہ علیہ السلام اور عمران کی بیٹی مریم علیہ السلام کے اور کوئی کاملہ نہیں گذری، اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہی ہے جیسے ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر ہے 5۔ اللہ تعالیٰ نے اس بچی کو بہترین طریقے پر پروان چڑھایا، اور اس کو چھ سال میں
Flag Counter