Maktaba Wahhabi

87 - 305
فَأَحِبَّہُمَا " ترجمہ : یا اﷲ ! میں ان دونوں سے محبت رکھتا ہوں تو بھی ان سے محبت رکھ۔ ( بخاری : 3474باب : مناقب الحسن والحسین رضی اللّٰہِ عنہما) عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال : خَرَجَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِیْ طَائِفَۃِ النَّہَارِ، لَا یُکَلِّمُنِیْ وَلَا أُکَلِّمُہُ، حَتّٰی أَتٰی سُوْقَ بَنِیْ قَیْنُقَاعَ، فَجَلَسَ بِفِنَائِ بَیْتِ فَاطِمَۃَ 6 فَقَالَ : "أَثَمَّ لُکَعُ ؟ أَثَمَّ لُکَعُ ؟ فَحَبِسَتْہُ شَیْئًا، فَظَنَنْتُ أَنَّہَا تُلْبِسُہُ سِخَابًا أَوْ تُغَسِّلُہُ، فَجَائَ یَشْتَدُّ حَتّٰی عَانَقَہُ وَقَبَّلَہُ، وَقَالَ : " أَللّٰہُمَّ أَحِبَّہُ وَأَحِبَّ مَن یُّحِبُّہُ " (بخاری:2122 ) تر جمہ : ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم دن کے ایک حصّہ میں باہر تشریف لائے، میں آپکے ساتھ تھا، ہم دونوں بالکل خاموش تھے، نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے کوئی بات کی اور نہ میں کچھ بولنے کی جراء ت کرسکا، یہاں تک کہ آپ بنی قینقاع کے بازار تک آئے پھرسیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے صحن میں آکر بیٹھ گئے اور فرمایا :" چھوٹا کہاں ہے ؟چھوٹا کہاں ہے ؟ لیکن انہیں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کچھ دیر روک لیا، تو میں سمجھ گیا کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا انہیں خوشبو کا ہار پہنا رہی ہیں یا نہلا دھلار ہی ہیں پھر حسن رضی اللہ عنہ تیزی سے دوڑتے ہوئے آئے اور آتے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے سے لپٹ گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پیار کیا اور فرمایا : "اے اﷲ ! تو اسے لوگوں کا محبوب بنا اور جو اس سے محبت رکھے تو بھی اس سے محبت رکھ "۔ عن بریدۃ رضی اللّٰہ عنہ قال رَأَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَخْطُبُ فَجَائَ الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ وَعَلَیْہِمَا قَمِیْصَانَ أَحْمَرَانِ، یَمْشِیَانِ وَیَعْثِرَانِ فَنَزَلَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، فَحَمَلَہُمَا، وَوَضَعَہُمَا بَیْنَ یَدَیْہِ ثُمَّ قَالَ ﴿ إِنَّمَا
Flag Counter