مسلمان بننے کے لئے آتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بچوں کے ساتھ بے انتہا محبت وشفقت سے پیش آنے پر تعجب کرتے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ ہے :
عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّہُ قَالَ : قَبَّلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْحَسَنَ بْنَ عَلِِیٍّ وَعِنْدَہُ الْأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ التَّیْمِیُ جَالِسٌ، فَقَالَ الْأَقْرَعُ : إِنَّ لِیْ عَشْرَۃٌ مِنَ الْوَلْدِ مَا قَبَّلْتُ مِنْہُمْ أَحَدًا، فَنَظَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلَیْہِ ثُمَّ قَالَ : مَنْ لَّا یَرْحَمُ لَایُرْحَمُ۔(بخاری :5997 مسلم :2318) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی اﷲ عنہما کو پیار کیا، آپکی مجلس میں اقرع بن حابس رضی اللہ عنہ موجود تھے، انہوں نے کہا : میرے دس لڑکے ہیں لیکن میں نے آج تک کسی کو پیار نہیں کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر ( افسوس کی ) نظر ڈالتے ہوئے فرمایا :"جو دوسروں پر رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم نہیں کیا جائے گا"۔
عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا قالت : جَآئَ أَعْرَابِیٌّ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ : "أَتُقَبِّلُوْنَ صِبْیَانَکُمْ، فَمَا نُقَبِّلُہُمْ ؟ فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :" أَوَ أَمْلِکُ لَکَ أَنْ نَزَعَ اللّٰہِ مِنْ قَلْبِکَ الرَّحْمَۃَ ؟" (بخاری :5998 مسلم :2317)
تر جمہ :أم المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: ایک بدو شخص رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوکر( تعجب سے ) کہنے لگا : کیا آپ لوگ اپنے بچوں کو پیار کرتے ہیں ہم تو ایسا نہیں کرتے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعجب سے اسے دیکھتے ہوئے فرمایا : اگر اﷲ تعالی تمہارے دل سے محبت کو نکال لے تو میں کیا کرسکتا ہوں ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بچوں سے محبت کا عالم یہ تھا کہ اپنے نواسوں حسن وحسین رضی اﷲ عنہما کو اپنے گود میں لیتے، سینے سے چمٹالیتے اور فرماتے "أَللّٰھُمَّ إِنِّیْ أُحِبُّہُمَا
|