Maktaba Wahhabi

194 - 305
عُوْدًا فَأَيُّ قَلْبٍ أُشْرِبَہَا نُکِتَ فِیْہِ نُکْتَۃٌ سَوْدَائُ، وَأَيُّ قَلْبٍ أَنْکَرَہَا نُکِتَ فِیْہِ نُکْتَۃٌ بَیْضَائُ"(مسلم : 144) تر جمہ : لگاتار فتنے دلوں پر ایسے پیش کئے جائیں گے جیسے کہ حصیر کی کاڑیاں ( جب نکلنی شروع ہوتی ہیں تو یکے بعد دیگرے نکلتی ہی جائیں گی ) جو دل فتنے کو قبول کرلے اس پر ایک سیاہ نکتہ لگادیا جاتا ہے، اور جو دل اس فتنے کو قبول نہیں کرے گا اس میں ایک سفید نکتہ بٹھا دیا جائے گا۔ آج دنیا پر فتنوں کی بارش ہورہی ہے اور ہر فتنہ اپنی ہلاکت خیزیوں میں دوسرے سے کہیں آگے بڑھا ہوا ہے،کل تک فلموں اور تھیٹروں کا رونا تھاآج ٹی وی اور ڈش نے ہر گھر کو سنیما ہال بنادیا ہے، تھیٹروں کی برائی محدود تھی لیکن T.V کی بے حیائی نے انہیں میلوں پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب رہی سہی کسر انٹرنیٹ نے پوری کردی ہے ٗ مزید کتنے نت نئے فتنے برپا ہونگے اﷲ جانے کیا ہوگا آگے: ع آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا آج ایمان کی حفاظت انگاروں پر چلنے کے برابر ہے، زبانِ نبوّت کے الفاظ میں : "یَأتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ اَلصَّابِرُ فِیْہِمْ عَلٰی دِیْنِہِ کَالْقَابِضِ عَلَی الْجَمْر" ( ترمذی:2260)ترجمہ : میری امت کے لوگوں پر ایک وقت ایسا بھی آئے گا جس میں اپنے دین پر ثابت قدم رہنے والا ایسے ہی ہوگا جیسا آگ کا انگارہ ہاتھ میں پکڑنے والا۔(یعنی دین پر ثابت قدمی جان جوکھم کا کام ہوگا) ایسے میں والدین کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اور اپنی اولاد کے ایمان کی سلامتی کی فکر کریں :﴿ یٰآ اَیُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوٓا اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا وَقُوْدُہَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ﴾( التحریم :6) ترجمہ : اے ایمان والو ! بچاؤ اپنے آپکو اور
Flag Counter