’’اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا کرے۔‘‘
تو ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ اس نے پوری تعریف کر دی۔ [1]
کوئی گناہ کربیٹھنے پر:
78 ۔اگر کوئی گناہ کر بیٹھے تو وضو کرے اور دو رکعتیں نفلی نماز پڑھے اور اللہ سے اس گناہ کی مغفرت و بخشش طلب کرے تو اس کا گناہ معاف کر دیا جاتا ہے، کیونکہ سورۃ النساء میں ارشادِ الٰہی ہے:
﴿ وَمَن يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللّٰهَ يَجِدِ اللّٰهَ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾ [النساء: ۱۱۰]
’’جو برائی کرے یا اپنے نفس پر زیادتی کربیٹھے پھر اللہ سے توبہ کا طالب ہو تو وہ اللہ تعالیٰ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔‘‘ [2]
|