میں یکتا ہے، اس جیسی کوئی چیز نہیں، اس کی بادشاہت میں کوئی شریک نہیں، ساری کائنات کا نفع اور نقصان، موت وحیات، بیماری اور شفا اس کے دستِ قدرت میں ہے، وہی ہے جو رزق دیتا ہے، اولاد دیتا ہے، زندگی اور موت کا مالک ہے، سب اس کے محتاج ہیں، وہ غنی ہے اور سب اس کے فقیر ہیں، جوکچھ بھی ملتا ہے اسی کے در سے ملتا ہے، وہی سب کا داتا ہے، وہ جسے دے اسے کوئی روک نہیں سکتا، جسے نہ دے اسے کوئی نہیں دے سکتا، غیب وحاضر کا جاننے والا، آسمانوں زمینوں کا خالق، مشکل کُشا اور دلوں کا پھیرنے والا وہی ہے۔ ہر قسم کی عبادت اسی کے لئے لائق وزیبا ہے۔جیسا کہ ارشادِ باری ہے :
﴿ اُعْبُدُوْااللّٰہَ مَالَکُمْ مِنْ إِلٰہٍ غَیْرُہُ ﴾ ( ھود :50) ترجمہ :" ایک اﷲ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی إلہ نہیں ہے".
لہٰذا جو شخص اﷲ کی الوہیت کا اقرار بھی کرے اور ساتھ ساتھ اﷲ کے علاوہ اس کی مخلوق کو رزق دینے والا، اولاد دینے والا، نفع ونقصان کا مالک،حاجت روا، مشکل کُشا، الغرض اﷲ تعالیٰ کی خصوصیات میں اﷲ کی مخلوق کو شریک بھی کرے تو ایسا شخص مؤحد نہیں کہلاسکتا۔کیونکہ الوہیت وہ جامع وصف ہے جو تمام صفاتِ کمال کو شامل ہے، لہٰذا توحید کی جامع تعریف یوں ہے :" جو اوصاف اور اختیارات اﷲ کے لئے خاص ہیں، ان میں اﷲکو تنہا اور یکتا ماننا "۔
توحید کی اقسام = توحید کی تین قسمیں ہیں :
1۔ توحیدِ رُبوبیت (کائنات کے تمام اختیارات صرف اﷲ تعالیٰ کے لئے ماننا )
2۔توحیدِ اُلُوہیت ( عبادت کی تمام قسموں کو صرف اسی کیلئے مخصوص کرنا )
|