مقامِ محمود پر سرفراز فرما، جس کا تو نے وعدہ کیا ہے۔‘‘
59۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: یا رسول اللہ! اذان دینے والے ہم پر فضیلت لے جائیں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تم بھی اُسی طرح کہو، جس طرح وہ کہتے ہیں اور جب تو ساتھ ساتھ اذان مکمّل کرلے تو اللہ سے مانگ، جو مانگے گا تجھے وہ ملے گا۔‘‘ [1]
وقتِ قبولیتِ دُعا:
60۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:
’’اذان اور اقامت کے درمیان کوئی دعا ردّ نہیں کی جاتی۔‘‘
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا:
’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کیا کہا کریں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ سے دنیا و آخرت میں عافیت طلب کیا کرو۔‘‘ [2]
|