Maktaba Wahhabi

107 - 305
3۔توحیدِ اسماء وصفات ( اﷲ تعالیٰ کے نام اور صفات کی خصوصیات کواسکی شان کے مطابق اسی کے لئے خاص تسلیم کرنااور کسی دوسرے کو ان صفات کا حامل نہ سمجھنا ) توحیدِ ربوبیت : اﷲ تعالیٰ کو تخلیقِ کائنات، حاکمیت اعلی اور تدبیرِ کائنات میں یکتا اور تنہا تسلیم کیا جائے، دوسرے لفظوں میں اﷲ تعالیٰ اپنی پوری کائنات کا خالق ومالک، رزّاق اور اکیلا ہی پوری کائنات کا نظام چلانے والا ہے، وہی حاکمِ مطلق ہے، کوئی اس کا وزیر، مُشیر اور شریکِ کار نہیں، وہی موت وحیات کا مالک اور وہی مختارِ کُل اور قادرِ مطلق ہے،جو چاہے،جب چاہے اور جیسے چاہے کرنے پر قادر ہے اسے کوئی مجبور نہیں کرسکتا، وہ غنی ہے اور پوری کائنات اس کی محتاج ہے۔ارشادِ ربّانی ہے :﴿ھَلْ مِنْ خَالِقٍ غَیْرُاللّٰہِ یَرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَالْاَرْضِ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ ھُوَ﴾( فاطر : 3) ترجمہ :"یا اﷲ کے سوا بھی کوئی خالق ہے جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہو؟ اس کے علاوہ کوئی دوسرا حقیقی معبود نہیں"۔اور معبودانِ باطلہ کے اختیارات کی نفی کرتے ہوئے اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ﴾ ( الملک :1) " بڑی بابرکت ذات ہے وہ جسکے ہاتھ میں بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے" اورساری کائنات کا نظام چلانے والا، مختارِ کُل، حاجت روا، مشکل کشا، غوثِ اعظم داتا،بندہ نواز اور غریب نواز صرف اور صرف اﷲ تعالیٰ ہے۔ کس قدر جامع ارشاد ہے : ﴿ اَلَآ لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ تَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَالَمِیْنَ ﴾ ترجمہ : " (اے لوگو)سن لو ! ساری مخلوق اﷲتعالیٰ کی ہے اور (کائنات پر) حکم بھی اسی کا چلتا ہے، بہت ہی بابرکت ہے اﷲ جو سارے جہانوں کا رب ہے"۔( الأعراف : 54) توحیدِ
Flag Counter