Maktaba Wahhabi

69 - 764
﴿قُلْ لَّآ اَجِدُ فِیْ مَآ اُوْحِیَ اِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰی طَاعِمٍ یَّطْعَمُہٗٓ اِلَّآ اَنْ یَّکُوْنَ مَیْتَۃً اَوْدَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْمَ خِنْزِیْرٍ فَاِنَّہٗ رِجْسٌ﴾ [الانعام۱۴۵] ’’ فرما دیجئے جو وحی میرے پاس آئی ہے اس میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا جسے کھانے والا کھائے، مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو، کیونکہ وہ بالکل ناپاک ہے ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ﴾ [المائدۃ ۹۰] ’’اے ایمان والو!بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور تھان اور فال نکالنے کے پانسے سب گندی باتیں ، شیطانی کام ہیں ۔‘‘ اس قسم کی ناپاکی کو ختم کرنے سے مراد[ اپنے جنس کی] تمام ناپاکی کو ختم کرنا ہے ۔ ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ان اکابر اہل بیت کو اﷲتعالیٰ نے شرک و خبائث کو دور کرکے ان کو فواحش و منکرات اور دیگر گناہوں سے پاک کردیاتھا۔ ’’رجس ‘‘ کا لفظ عام ہے ؛ جو تمام قسم کی ناپاکی کو شامل ہے؛ اور اس کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان سے ہر قسم کی ناپاکی دور کردی ہو ؛ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے ایسی ہی دعا فرمائی تھی۔ جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان: ’’وتطہّرہم تطہیراً۔‘‘ اور انہیں ہر طرح سے پاک و صاف کردے ۔ یہ مطلق طور پر سوال ہے[ ہر اس چیز کو شامل جس کے لیے ]طہارت کا لفظ استعمال کیا جاتا ہو۔بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ لفظ مطلق ہے ؛ طہارت کا کوئی ایک عنصر بھی پایا جانے سے مقصود حاصل ہوجاتا ہے۔ ایسے قیاس و عبرت کے لیے بولا جاتا ہے جیسے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَاعْتَبِرُوْا یَااُولِی الْاَبْصَارِ ﴾ [الحشر۲] ’’پس اے آنکھوں والو!عبرت حاصل کرو۔‘‘ حاصل کلام ! طہارت کا اعتبار اس کے اطلاق کے لحاظ سے ہوگا۔ جیسا کہ اگر کسی سے کہا جائے کہ :’’ أکرم ھذا‘‘ اس کا اکرام کرو۔تو اس سے مراد یہ ہے کہ اس کے ساتھ ایسا سلوک کرو جسے عرف میں اکرام کہا جاتا ہے ۔ ایسے ہی ’’ طاہر‘‘کا لفظ بھی ’’ طیب‘‘کی طرح ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَالطَّیِّبَاتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَالطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبَاتِ﴾ [النور ۲۶] ’’ اور پاک عورتیں پاک مردوں کے لائق ہیں اور پاک مرد پاک عورتوں کے لائق ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿الْخَبِیْثَاتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَالْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثَاتِ﴾ [النور ۲۶]
Flag Counter