اور فرمایا: ’’میں سب لوگوں سے زیادہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے مال او ررفاقت کاممنون ہوں ۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خود خبر دے رہے ہیں کہ آپ کی صحبت اور آپ کے مال خرچ کرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ فائدہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچا ہے ۔
امامت علی رضی اللہ عنہ کی سترہویں دلیل:
[اشکال]:شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’ امامت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی سترہویں دلیل یہ آیت قرآنی ہے:
﴿اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا بِاَمْوَالِہِمْ وَ اَنْفُسِہِمْ اَعْظَمُ دَرَجَۃً عِنْدَ اللّٰہِ﴾ (التوبۃ:۲۰)
’’جو لوگ ایمان لائے، ہجرت کی، اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کیا وہ اللہ کے ہاں بہت بڑے مرتبہ والے ہیں ۔‘‘
’’رزین بن معاویہ رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’الجمع بین الصحاح الستۃ‘‘ میں روایت کیا ہے کہ یہ آیت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بابت نازل ہوئی جب آپ حضرت طلحہ بن شیبہ رضی اللہ عنہ کیساتھ ایک دوسرے پر اپنے فخر کا اظہار کررہے تھے۔یہ فضیلت آپ کے علاوہ کسی دوسرے صحابی کے لیے ثابت نہیں ہے۔پس آپ سب سے افضل ہوئے اور ساتھ ہی امام اور خلیفہ بھی ہوئے۔‘‘[شیعہ کا کلام ختم ہوا]۔
جواب:اس کے جواب میں کئی اہم باتیں ہیں :
پہلی بات:....ہم شیعہ مصنف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس روایت کی صحت ثابت کرے۔ محدث رزین [کی یہ عادت ہے کہ وہ اپنی جانب سے روایت میں بعض الفاظ بڑھا دیا کرتا ہے۔اور] اپنی کتاب میں ایسی روایات نقل کردیتا ہے جو صحاح میں نہیں ہوتی۔
دوسری بات:....رزین کی نقل کردہ روایت صحیح نہیں ہے ؛ بلکہ صحیح وہ حدیث ہے جس کے راوی حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کے پاس بیٹھا تھا، ایک شخص نے کہا:
’’ میں اسلام لانے کے بعد صرف حاجیوں کو پانی پلاؤں گا اور کچھ نہیں کروں گا۔ دوسرے نے کہا: میں صرف خانہ کعبہ کو آباد کروں گا۔ دوسرا کوئی کام نہیں کروں گا۔ تیسر ے نے کہا: جو کچھ تم نے کہا ہے جہاد ان سب سے بہتر ہے ۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں ڈانٹ کر کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کے پاس آواز بلند نہ کرو۔ میں نماز جمعہ سے فارغ ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوں گا اور تمہارے اختلافی مسائل کا حل دریافت کروں گا۔ ‘‘ تب اﷲتعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی:
﴿اَجَعَلْتُمْ سِقَایَۃَ الْحَآجِّ وَ عِمَارَۃَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ کَمَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ جٰہَدَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ﴾ (التوبہ:۱۹)
|