سبب اللہ اور اس کے رسول اور دوسرے تمام انبیاء و مرسلین کی محبت کو چھوڑ کر صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت ہے۔جب کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت کا اس میں کوئی دخل نہیں ۔اورکیا نیک بختی اور بدبختی میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت کو چھوڑ کر صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت کا اتنا ہی کردار نہیں ہے جتنا حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما اور حضرت عثمان و معاویہ رضی اللہ عنہما کی محبت کاہے؟اگر کوئی انسان یوں کہے کہ : جو کوئی حضرت عثمان و معاویہ رضی اللہ عنہما سے محبت کرے گا وہ جنت میں داخل ہوگا‘اور جوکوئی انسان ان سے بغض رکھے گا وہ جہنم میں داخل ہوگا؛ تو اس کا یہ کلام بھی شیعہ کے کلام کی جنس سے ہی ہوگا۔
[ یا کوئی مسلم یہ الفاظ اپنی زبان پر لا سکتا ہے کہ غالی اسماعیلیہ جھوٹے روافض اور فاسق امامیہ حبّ علی کی بنا پر انبیاء کرام سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے؟ یہ بات تو اسی طرح ہے جیسے کوئی ناصبی کہے جو شخص یزید و حجاج سے محبت رکھتا ہو یا خارجی کہے جو ابن ملجم کو چاہتا ہو وہ جنت میں جائے گا اور جو ان سے بغض رکھے گا وہ جہنم میں داخل ہو گا] [1]
فصل:....[امامت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بارھویں دلیل :دیگراحادیث]
[اشکال] :شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’خطیب خوارزمی نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کو ناپسند کرتا ہو وہ کافر ہے اور اﷲ و رسول کے خلاف جنگ آزمائی کر رہا ہے۔ اور جوکوئی حضرت علی رضی اللہ عنہ میں شک کرتا ہو وہ بھی کافر ہے۔‘‘
|