فصل:....[امامت علی رضی اللہ عنہ کی گیارھویں دلیل:آپ کی محبت کا وجوب]
[ اشکال] :شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’ امامت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اثبات میں گیارہویں روایت وہ ہے جو جمہور نے آپ کی محبت اور موالات کے وجوب پر نقل کی ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ نے مسند میں ذکر کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا:’’ جس نے ان دونوں سے اور ان دونوں کے والد سے اور ان دونوں کی والدہ سے محبت رکھی ؛ وہ قیامت والے دن جنت میں میرے درجہ میں ہوگا۔‘‘[1]
٭ ابن خالویہ رحمہ اللہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے ؛ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جو شخص یاقوت کی ٹہنی کو پکڑنا چاہتا ہو جس کو اﷲتعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے پیدا کیا پھر اسے عالم وجود میں آنے کا حکم دیا اور وہ ظہور پذیر ہو گئی تو اسے چاہیے کہ وہ میرے بعد علی رضی اللہ عنہ سے دوستی لگالے۔‘‘
٭ ابو سعید سے مرفوعاً مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’تمہاری محبت علامت ایمان ہے اور تمہارا بغض نفاق کا موجب ہے۔ تیرے محب سب سے پہلے جنت میں جائیں گے اور تجھ سے عداوت رکھنے والے سب سے پہلے جہنم واصل ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس قابل بنایا ہے ۔سو آپ مجھ سے ہیں اور میں آپ سے ہوں ۔اور میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا ‘‘ ۔
٭ حضرت شقیق بن سلمہ حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں : انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے اور یہ فرمارہے تھے : ’’یہ میرا دوست ہے ‘ اور میں اس کا دوست ہوں ‘‘ میں اس سے دشمنی کا اعلان کرتا ہوں جو اس سے دشمنی رکھے؛ اور جو اس سے صلح کرے ‘اس سے صلح کا اعلان کرتا ہوں ۔‘‘
٭ اور خطیب خوارزمی نے حضرت جابر سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ ابھی ابھی جبریل میرے پاس ایک سبز ورقہ لے کر آئے ؛ جس میں سفید خط کے ساتھ لکھا ہوا تھا: ’’ بیشک میں نے اپنی مخلوق پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت کو فرض کردیا ہے ؛ آپ ان کو میری طرف سے یہ پیغام پہنچادیں ۔‘‘
|