Maktaba Wahhabi

550 - 764
ایک مجوسی کا لے پالک اور پروردہ تھا۔ان لوگوں نے اپنی حکومت قائم کرلی تھے ‘اوربہت سارے لوگ ان کے ماننے والے تھے۔ مختلف علماء مثلاً ابو بکر باقلانی و قاضی عبد الجبارہمدانی اور امام غزالی نے ان کے نقائص و معائب پر کتابیں تصنیف کی ہیں جن میں ان کے اسراروں کا پردہ چاک کیا گیا ہے۔ ایسے ہی دعویداروں میں سے ایک محمد بن عبد اﷲ بن تومرت بربری تھا ؛ اس نے مغرب سے خروج کیا تھا۔اس کے اصحاب کوموحدین کہا جاتا تھا۔خطبات میں اس کا نام یوں لیا جاتا تھا: ’’امام معصوم اورمہدی معلوم ۔‘‘ وہ جو زمین کو عدل وانصاف سے ایسے بھر دے گا، جیسے وہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔‘‘ جس نے اپنے شجرہ نسب کو حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے ملا لیا تھا۔یہ محض رافضی نہیں تھا؛ بلکہ اسے احادیث کے بارے میں بھی کچھ علم تھا جس کی بنیاد پر اس نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو چھوڑ کرحضرت حسن رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے ہونے کا دعوی کیا۔جو کہ حدیث میں واردمواصفات کے مطابق تھا۔لیکن یہ بات اضطراری طور پر معلوم ہے کہ یہ وہ مہدی نہیں تھا جس کی بشارت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے۔ جیسا کہ دوسرے بہت سارے لوگوں نے ایسے دعوے کیے ہیں ۔ ان میں سے بعض قتل کردیے گئے۔اور بعض لوگوں کے چاہنے والوں نے ان کے متعلق ایسے دعوے کیے ہیں ۔ ان کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ انہیں صحیح معنوں میں اللہ ہی جانتا ہے ۔اور بسا اوقات ان میں سے کسی ایک وجہ سے لوگوں کو فائدہ بھی حاصل ہوا ہوگا۔ اگرچہ کچھ دوسرے لوگوں کونقصان بھی پہنچا ہو ۔جیسا کہ مغرب میں ظہور کرنے والے مہدی کی وجہ سے ہوا۔اس سے بہت سارے لوگوں کوفائدہ حاصل ہوا۔اوربہت سارے گروہوں کونقصان پہنچا۔ اس میں کئی قابل مذمت باتوں کے باوجود کئی ایک قابل مدح و توصیف باتیں بھی تھیں ۔ بہر حال یہ اور اس جیسے دوسرے مہدی رافضیوں کے اس مہدی سے بہت بہتر تھے۔جسکی نہ ہی کوئی شخصیت اور نہ ہی نام و نشان کا کوئی پتہ ہے۔نہ ہی اس کا احساس ہے نہ ہی خبر۔نہ ہی اس سے کسی کوکوئی دنیا کا فائدہ ملانہ ہی دین کا۔ بلکہ اس کے موجود ہونے کے اعتقاد کی وجہ سے اتنا بڑاشرو فساد پیدا ہوا جس کو صحیح معنوں میں اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔ [فصل:....امام معصوم کا وجوب] [اشکال]:شیعہ مصنف لکھتا ہے: ’’دوم: ہم بیان کر چکے ہیں کہ ہر زمانہ میں امام معصوم کا وجود ضروری[واجب] ہے۔ ظاہر ہے کہ ان ائمہ کے بغیر اور کوئی معصوم نہیں ہو سکتا؛ اس پر اجماع ہے۔‘‘[1]
Flag Counter