Maktaba Wahhabi

579 - 764
’’ اور ان میں کسی کو تم نے خزانے کا خزانہ دے رکھا ہو تو بھی اس میں سے کچھ نہ لو ۔‘‘ تو آپ نے فرمایا: ’’ مرد سے خطأ ہوگئی اور عورت حق کو پہنچ گئی ۔‘‘ ایسے ہی آپ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرف بھی رجوع کیا کرتے تھے؛ حالانکہ آپ خود ان سب سے بڑے عالم تھے۔ سو جب کو ئی بڑا اور علم والا انسان اگر اپنے سے کم درجہ کے لوگوں کی طرف کسی چیز میں رجوع کرے تو اس سے اس کی شان میں اور بڑا عالم ہونے میں قدح واقع نہیں ہوتی ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے حضرت خضر سے تین مسائل سیکھے تھے۔حضرت سلیمان علیہ السلام کو ہدہد نے بلقیس کی خبر دی تھی۔ صحابہ میں کتنے ہی ایسے لوگ تھے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت سارے معاملات میں مشورہ دیا کرتے تھے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ صحابہ میں سب سے زیادہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف رجوعکیا کرتے تھے۔ یہ ایک مسلمہ بات ہے کہ قرآن کریم کی متعدد آیات حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تائید و موافقت میں نازل ہوئیں ؛ جیسے پردہ ‘ بدر کے قیدیوں کا مسئلہ ؛ اور مقام ابراہیم کو مصلی بنانے کا ارادہ ؛ او رعسی ربہ إن طلقکن اور اس طرح کے دیگر مسائل میں موافقت ۔ یہ مقام و شرف نہ ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حاصل تھا اور نہ ہی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو ۔ سنن ترمذی میں روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اگر میں تم لوگوں میں مبعوث نہ ہوتا تو عمر مبعوث ہوتا ۔‘‘ نیز سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر رضی اللہ عنہ ہوتے۔‘‘[1] [شہادت پانے کے بعد جب عمر رضی اللہ عنہ کو چار پائی پر رکھا گیا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان کی تعریف فرمائی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ اے کاش! آخری وقت میں مجھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اعمال کیساتھ بارگاہ ربانی میں پیش کیا جائے۔‘‘] [2] شیعہ کے نزدیک نماز تراویح بدعت ہے: [اعتراض]: شیعہ مصنف لکھتا ہے:تیرھواں سبب: ’’عمر رضی اللہ عنہ نے تراویح کی بدعت جاری کی۔ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا، لوگو! رمضان کی راتوں میں نفل نماز باجماعت بدعت ہے۔ چاشت کی نماز بھی بدعت ہے۔سنت میں سے بہت تھوڑی سی چیز بہت بڑی بدعت سے بہت بہتر ہے۔آگاہ ہوجاؤ! ہر بدعت گمراہی ہے اورہر گمراہی کا راستہ جہنم کو جاتا ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ رمضان میں رات کو نکلے تو مساجد میں چراغ جلتے دیکھ کر پوچھا یہ کیا ہے ؟ لوگوں نے کہا ہم نفلی نماز کے لیے جمع ہوئے ہیں ، فرمایا :یہ ہے تو بدعت مگر بہت اچھی بدعت ہے۔آپ نے اس کے بدعت ہونے کا اعتراف کیا ۔‘‘
Flag Counter