Maktaba Wahhabi

502 - 764
أن یصلِی العصر مع رسولِ اللّٰہ رضی اللّٰہ عنہم ؛ فوافق رسول اللہِ رضی اللّٰہ عنہم قدِ انصرف ونزل علیہِ الوحی، فأسندہ إِلی صدرِہِ، فلم یزل مسنِدہ إِلی صدرِہِ حتی أفاق رسول اللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہم فقال: صلیت العصر یا علِی؟ قال: جِئت والوحی ینزِل علیک، فلم أزل مسنِدک إِلی صدرِی حتی الساعۃ۔ فاستقبل رسول اللّٰہ رضی اللّٰہ عنہم القِبلۃ وقد غربتِ الشمس، فقال: اللہم ِإن علِیا کان فِی طاعتکِ فارددہا علیہِ۔ قالت أسماء: فأقبلتِ الشمس ولہا صرِیر کصرِیرِ الرحي حتي رکدت فِی موضِعِہا وقت العصرِ، فقام علِی متمکِنا فصلی العصر، فلما فرغ رجعتِ الشمس ولہا صرِیر کصرِیرِ الرحی، فلما غابتِ الشمس اختلط الظلام، وبدأتِ النجوم )) میں کہتا ہوں : اس پانچویں روایت کے الفاظ پہلی متناقض روایات کے الفاظ سے ٹکراؤ رکھتے ہیں ۔اور دیکھنے والے پر یہ مزید عیاں ہوجاتا ہے کہ یہ من گھڑت اور جھوٹ واقعہ ہے۔اس لیے کہ اس روایت میں ہے : سورج واپس عصرکے وقت میں اپنی جگہ پر آگیا۔ اس سے پہلی روایت میں ہے: سورج نصف النہار میں واپس آگیا تھا۔دوسری روایت میں ہے کہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر نظر آنے لگا۔اس روایت میں ہے کہ آپ ان کے سینے کے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے تھے جب کہ دوسری روایت میں ہے : آپ نے اپنا سر ان کی گود میں رکھاہوا تھا۔ عبداللہ بن حسن نے یہ روایت ہر گزبیان نہیں کی۔ آپ کی شان اس سے بہت بلند ہے کہ اس قسم کے جھوٹ روایت کریں ۔اور نہ ہی آپ کے والد حسن نے اسے حضرت اسماء سے روایت کیا ہے۔ اس روایت میں ہے کہ : حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان میں جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں نازل کیا ہے ‘وہ سورج کی واپسی سے بھی زیادہ اور بڑا ہے۔ اور یہ بات سبھی کومعلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہی حضرت علی کی شان میں اور نہ ہی کسی دوسرے کی شان میں سورج کی واپسی سے متعلق کچھ بھی نازل نہیں فرمایا۔ یہ روایت اگرچہ عمرو بن ثابت سے ثابت ہے۔ یہی وہ انسان ہے جو عبداللہ سے یہ روایت نقل کرتا ہے جس نے اپنی طرف سے یہ حدیث گھڑ لی ہے۔یہ انسان جھوٹ گھڑنے میں بڑا مشہور تھا۔ ابو حاتم ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ثقہ راویوں کا نام لیکر موضوع روایات نقل کرتا ہے۔ یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اسکی کوئی اہمیت ہی نہیں ۔اور دوسری جگہ یہ بھی فرمایا ہے : نہ ہی ثقہ ہے نہ مامون ۔‘‘ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ متروک الحدیث ہے ۔‘‘ شیعہ مصنف نے کہا ہے: اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت اس طرح ہے: ((أنبأنا عقِیل بن الحسنِ العسکرِی، حدثنا أبو محمد صالِح بن أبِی الفتحِ الشناسِی، حدثنا أحمد بن عمرِو بنِ حوصاء، حدثنا إِبراہِیم بن سعِید الجوہرِی،
Flag Counter