Maktaba Wahhabi

320 - 764
وَ لَا الضَّآلِّیْنَ﴾[الفاتحہ ۶۔۷] ’’ ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں کے راستے پر جن پر تو نے انعام کیا، جن پر نہ غصہ کیا گیا اور نہ وہ گمراہ ہیں ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :’’مغضوب علیہم سے مراد یہود ہیں اور الضالین سے مراد نصاری ہیں ۔‘‘ پس ہدایت یافتہ اورکامیاب وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ صراط مستقیم کی طرف ہدایت دیدیں ۔اور وہ اہل ضلال جاہلوں میں سے نہ ہو۔اور نہ ہی ان سرکش اور باغیوں میں سے ہو جن پر اللہ تعالیٰ کا غضب نازل ہوا۔ یہاں پر مقصود یہ بیان کرنا ہے کہ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بعض دوسرے صحابہ کرام کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احوال کی معرفت زیادہ رکھتے تھے۔اور بعض نے دوسروں سے سیکھ کر تبلیغ میں زیادہ کردار ادا کیا۔ پھر بسا اوقات مفضول کے پاس کسی خاص مسئلہ میں وہ علم ہوتاہے جو افضل کے پاس نہیں ہوتا؛ سو وہ افضل اس علم میں مفضول سے مستفید ہوتاہے۔ اس سے یہ واجب نہیں ہوتا کہ مفضول فاضل سے مطلق طور پر بڑا عالم ہو۔ اور نہ ہی یہ فاضل جو مفضول سے علم حاصل کررہا ہے؛ اس وجہ سے اعلم و افضل اور ممتاز ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم بعض ان مسائل میں جن کا علم ان کے پاس نہ ہوتا؛ عام صحابہ کرام سے مستفید ہوا کرتے تھے۔ جیسا کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے دادی کی میراث کے علم میں محمد بن مسلمہ ، اورمغیرہ بن شعبہ سے استفادہ کیا۔ اورحضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جنین کی دیت؛استئذان ؛اور شوہر کی دیت سے بیوی کی میراث کے بارے؛اور کچھ دوسرے مسائل میں دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے استفادہ کیا۔اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بیوہ کی عدت گزاری؛ اورحضرت علی رضی اللہ عنہ نے صلاۃ توبہ کے بارے میں دوسرے صحابہ کرام سے استفادہ کیا۔ بسا اوقات علم فاضل پر مخفی رہتاہے؛اور اس کی موت تک اسے اس کا علم نہیں ہوتا۔لیکن علم کی اس بات کی تبلیغ وہ لوگ کرتے ہیں جو اس عالم و فاضل سے کم مرتبہ ہیں ۔اور ایسا بہت زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن یہ موقع ان چیزوں کو بیان کرنے کا نہیں ۔ لیکن یہاں پر مقصود علم کے طرق کا بیان کرنا ہے۔ پس خلفائے راشدین کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جیسے : حضرت أ بی بن کعب، اورابن مسعود، اورمعاذ بن جبل، اور ابو الدرداؤ، اورزید بن ثابت، وحذیفہ، وعمران بن حصین، و أبوموسیٰ وسلمان، وعبد اللہ بن سلام، اور ان کے امثال و ہم پلہ حضرات سے لوگوں نے علم حاصل کیا۔ پھر ان کے بعد جیسا کہ حضرت عائشہ، ابن عباس، ابن عمر، عبد اللہ بن عمرو ابو سعید، وجابر رضی اللہ عنہم ، اور دوسرے حضرات کا مرتبہ آتا ہے۔ تابعین میں سے فقہاء کرام اور دوسرے تابعین جیسا کہ سعید بن مسیب، عروہ بن الزبیر، عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ،القاسم بن محمد، وسالم بن عبد اللہ، ابو بکر بن عبد الرحمن بن الحارث بن ہشام،علی بن الحسین، وخارجہ بن زید بن ثابت، اورسلیمان بن یسار رحمہم اللہ ، اورجیسا کہ علقمہ، أسود، شریح القاضی، عبیدہ السلمانی، والحسن البصری، ومحمد بن سیرین رحمہم اللہ ،اور
Flag Counter