Maktaba Wahhabi

292 - 764
دوسرا ان کا قائد و سید اورامام و سردار نہیں تھا۔تو پھر آپ کیسے ایسی چیز کی خبر دے سکتے ہیں جو ابھی تک موجود نہ ہو ۔ اور پھر اس خبر کو بھی ایسے ہی تشنہ لب چھوڑدیا جائے حالانکہ وضاحت کے ساتھ اس کے بیان کی بہت ہی سخت ضرورت بھی ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی بروزِ قیامت مسلمانوں کے قائدہوں گے تو پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کن لوگوں کی قیادت کریں گے؟ نیز یہ کہ جب سب مسلمان شیعہ کی نگاہ میں کافر و فاسق ہیں تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کس کی قیادت کریں گے؟ صحیح احادیث میں ثابت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا: ((ودِدت أنا قد رأینا ِإخواننا))۔ قالوا: أولسنا إِخوانک یا رسول اللّٰہِ؟۔ قال:(( أنتم أصحابِی؛ وِإخواننا الذِین لم یأتوا بعد))۔ فقالوا: کیف تعرِف من لم یأتِ بعد مِن أمتِک یا رسول اللّٰہِ؟۔ فقال: ((أرأیت لو أن رجلا لہ خیل غرَّ محجل بین ظہری خیل دہم بہم لا یعرِف خیلہ؟))۔ قالوا: بلی یا رسول اللّٰہِ!۔ قال:(( فإِنہم یأتون غرًّا محجلِین مِن الوضوئِ؛ وأنا فرطہم علی الحوضِ؛ ألا لیذادن رِجال عن حوضِی؛ کما یذاد البعِیر الضال أنادِیہِم ألا ہلم۔ فیقال: ِإنہم قد بدلوا بعدک فأقول سحقا سحقا)) ’’ میں چاہتا ہوں کہ اپنے بھائیوں کو دیکھوں ۔ صحابہ کرام نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ہیں ؟تو آپ نے فرمایا: ’’ تم میرے صحابہ ہو‘ میرے بھائی ابھی تک نہیں آئے ۔‘‘کہنے لگے :یا رسول اللہ! آپ اپنی امت کے ان لوگوں کو کیسے پہچانیں گے جو ابھی تک نہیں آئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بھلا تم دیکھو اگر کسی شخص کی سفید پیشانی والے سفید پاؤں والے گھوڑے سیاہ گھوڑوں میں مل جائیں تو کیا وہ اپنے گھوڑوں کو ان میں سے پہچان نہ لے گا؟ صحابہ کرام نے عرض کیا: کیوں نہیں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:’’ وہ لوگ جب آئیں گے تو وضو کے اثرات کی وجہ سے ان کے چہرے؛ ہاتھ اور پاؤں چمکدار اور روشن ہوں گے اور میں ان سے پہلے حوض پر موجود ہوں گا ۔اور سنو بعض لوگ میرے حوض سے اس طرح دور کیے جائیں گے جس طرح بھٹکا ہوا اونٹ دور کر دیا جاتا ہے؛ میں ان کو پکارونگا ادھر آؤ تو مجھ سے کہا جائیگا کہ : انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد دین کو بدل دیا تھا تب میں کہوں گا دور ہو جاؤ دور ہو جاؤ۔‘‘ [1] مذکورہ صدر حدیث سے مستفاد ہوتاہے کہ جو شخص وضو کرتے وقت اپنا منہ اور ہاتھ پاؤں دھوتا ہے وہ بروز قیامت ان لوگوں میں سے ہو گا جن کے ہاتھ پاؤں سفید ہوں گے اور حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما ان جمہور مسلمانوں کے آگے آگے ہوں گے۔ اس کے مصداق شیعہ کے سوا آپ کی جمہور امت ہے، چونکہ شیعہ وضوء کرتے وقت پاؤں نہیں دھوتے۔ لہٰذا ان
Flag Counter