Maktaba Wahhabi

264 - 764
پہنچا دو۔‘‘ ایسے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے موقع پر[ انصاری لشکر پر] حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کو والی بنایا تھا ۔ جب آپ کو معلوم ہوا کہ حضرت سعد نے یوں کہاہے: ’’ آج کا دن خونریز جنگ کادن ہے ؛ آج حرمتیں پامال کرنے کا دن ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو معزول کرکے ان کی جگہ ان کے بیٹے قیس کو والی بنایا؛ اور نشانی کے طور پر اپنا عمامہ شریف ارسال فرمایا ؛ تاکہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ کومعلوم ہوجائے کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معزول کیا ہے۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کے بعض نائبین کی شکایات پہنچائی جاتی تھیں ۔توآپ اسی چیز کاحکم دیتے جو حکم اللہ تعالیٰ نے آپ کودیا ہوتا۔ جیساکہ اہل قباء نے آپ کے پاس شکایت کی کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ بہت لمبی نماز پڑھاتے ہیں ۔ یہ اس وقت ہوا جب آپ نے نماز عشاء میں سورت بقرہ کی تلاوت کی۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے معاذ! کیا تم فتنہ گربننا چاہتے ہو؟ آپ سبح اسم ربک الأعلی اور واللیل إذا یغشی اوران جیسی سورتیں پڑھا کرو ۔‘‘ ٭ صحیح مسلم میں ہے : ’’ایک آدمی نے آپ سے عرض کی : ’’فلاں انسان ہمیں نماز فجر بہت لمبی پڑھاتا ہے ‘ اس لیے میں نماز سے پیچھے رہ جاتاہوں ۔‘‘ تو آپ نے فرمایا: ((إِذا أمَّ أحدکم لِلناسِ فلیخفِف ؛ فإِن من ورائہ الضعِیف والکبیر و ذا الحاجۃ۔ وإِذا صلی لنفسہ فلیطول ما شاء))۔ [صحیح مسلم:کتاب الصلاۃ ‘ح۱۰۴۳] ’’جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو ہلکی پڑھائے کیونکہ اس کے پیچھے کمزور بیمار؛ عمر رسیدہ اور حاجت مند لوگ ہوتے ہیں ۔اور جب اپنے لیے نماز پڑھے تو پھر جتنا مرضی لمبا کرلے ۔‘‘ ٭ جس امام نے مسجد میں قبلہ رخ تھوکا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے معزول کردیا؛ اور فرمایا: ’’ بیشک تم نے اللہ اوراس کے رسول کو اذیت دی ہے۔‘‘[1] آپ کے جانشینوں میں سے کسی ایک کو جب کسی مسئلہ میں کوئی مشکل درپیش آتی تو وہ آپ کے پاس کسی آدمی کو بھیج کر اس کا حل دریافت کرلیا کرتے تھے ۔ سو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے جانشین کو ان باتوں کی تعلیم دیا کرتے جن کا انہیں علم نہ ہوتا۔اور اگرکسی سے غلطی ہوجاتی تو اس کی اصلاح کرتے ۔اوراگروہ اپنی اصلاح نہ کرتے تو انہیں معزول کردیا جاتا۔ان تمام باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ لوگ معصوم نہ تھے۔پس معلوم ہوا کہ آپ پر واجب نہیں تھا کہ معصوم کو ہی ولایت تفویض کرتے۔نیز یہ ایسی چیزہے جس کا مکلف بنایا جانا ممکن نہیں ۔اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے انبیاء کرام صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی کو بھی معصوم پیدا ہی نہیں کیا۔اگر
Flag Counter