ادائیگی ممکن نہیں ہوسکتی۔ جب کے وفات کے بعد ایسا نہیں ہوسکتا۔ اس لیے کہ آپ نے امت میں تبلیغ کا فریضہ ادا کردیا۔ اب امت پر واجب ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں ‘ اور آپ کی وفات کے بعد کسی ایسے کو متعین کریں جسے وہ اپنا امیر بنائیں ۔اور جیسا کہ تمام فروض کفایہ میں ہوتا ہے کہ کسی ایک واحد متعین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اپنی زندگی میں نائب مقرر کرنے سے وفات کے بعد نائب مقرر کرنے کا وجوب لازم نہیں آتا۔
٭ چوتھا جواب : ولایت کی مختلف اقسام میں اپنی زندگی میں جانشین مقرر کرنا واجب ہے۔جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دور کے لوگوں پر اپنے جانشین مقرر کیے جو کہ ان میں واجب قائم کرتے تھے۔ ایسے ہی آپ نے حج میں اپنا جانشین مقرر کیا ؛ اور لوگوں سے زکوٰۃ و صول کرنے اورأموال فئے کی حفاظت؛ اقامت حدود اور غزوات میں اپنے جانشین مقرر کیے۔
٭ اہل عقل کا اتفاق ہے کہ جانشین مقرر موت کے بعد واجب نہیں ہوتا۔اور نہ ہی ایسا کرنا ممکن ہوتاہے۔اس لیے کہ ہر جزئی معاملہ پر موت کے بعد جانشین مقرر کرنا ممکن نہیں ؛ کیونکہ لوگوں کو ایک کے بعد ایک جانشین کی حاجت ہوتی ہے۔ اس صورت میں کسی کو متعین کرنا بڑا مشکل کام ہے۔اس لیے کہ اپنے بعد کسی کو متعین کیا گیا تو کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اس کے احوال بدل جاتے ہیں ‘ اور اسے معزول کرء نا واجب ہوجاتا ہے۔ آپ اپنی زندگی میں جن لوگوں کو متعین کیا کرتے تھے ؛ ان میں سے کسی ایک کے متعلق شکایت وصول ہوتی تو آپ اسے معزول کردیتے۔ جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولید بن عقبہ کو معزول کیا ؛ اور فتح مکہ والے سال سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کو معزول کیا ؛ اور ان کی جگہ ان کے بیٹے قیس کو ولایت سونپی۔اور ایک قوم کے ایسے امام کو معزول کیا جس نے قبلہ کی طرف تھوک دیا تھا۔
٭ ایک بار آپ نے ایک آدمی کو کوئی ذمہ داری سونپی؛ لیکن اس نے اپنے واجبات ادا نہیں کیے۔ تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کیا تم اس بات سے عاجز آگئے ہو کہ جو انسان میرے احکام پورے نہ کرتا ہو ؛ اسے معزول کرکے کسی ایسے کو ذمہ داری سونپ دو جو میرے احکام کو پورا کرے ۔‘‘[1]
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے واجبات پورے نہ کرنے والے کو معزول کرنا ان ہی لوگوں کے سپرد کردیا۔ تو پھرشروع سے ہی ایسا امیر مقرر کرنا جو واجبات اداکرسکے کیسے آپ عوام کے سپرد نہیں کرسکتے تھے۔
٭ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں یہ سنت تھی کہ جب کسی ایسے کو والی مقرر کیا جاتا جو واجبات ادا نہ کرسکتا تو اسے
|