Maktaba Wahhabi

245 - 764
جاسکتی ہو۔ [مولیٰ کا لفظ عربی زبان میں وَلی کا مترادف ہے]۔ اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوا﴾ (المائدہ:۵۵) ’’ بیشک تمہارا دوست اللہ ہے اور اس کا رسول اور وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں ۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے : ﴿وَاِِنْ تَظٰہَرَا عَلَیْہِ فَاِِنَّ اللّٰہَ ہُوَ مَوْلٰہُ وَجِبْرِیلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمَلٰٓئِکَۃُ بَعْدَ ذٰلِکَ ظَہِیرٌ﴾ ’’اور اگر تم اس کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کرو تو یقیناً اللہ خود اس کا مدد گار ہے اور جبریل اور صالح مومن اور اس کے بعد تمام فرشتے مددگار ہیں ۔‘‘[التحریم ۴] اس آیت سے مستفاد ہوتا ہے کہ رسول اللہ سب مومنین کے دوست ہیں ۔ اور یہ مؤمن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دوست ہیں ۔ جیسا کہ اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اہل ایمان کا دوست ہے ‘ اور اہل ایمان اللہ تعالیٰ کے دوست ہیں ۔ اور اہل ایمان آپس میں بھی ایک دوسرے کے دوست ہیں ۔ موالات (دوستی لگانا) معادات( دشمن رکھنا) کی ضد ہے۔ یہ جانبین سے استوار کی جاتی ہے۔ ضروری نہیں کہ دوستی لگانے والے دونوں فریق مرتبہ و مقام کے لحاظ سے برابر ہوں ۔ بلکہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ ایک فریق عالی منصب ہو اور اس کا دوسرے سے دوستی لگانا اس کے فضل و احسان پر مبنی ہو۔ اس کے مقابلہ میں ایک فریق فروتر درجہ رکھتا ہو اور اس کا فریق اعلیٰ سے دوستی لگانا اطاعت و عبادت کا درجہ رکھتا ہو۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ اہل ایمان سے محبت رکھتا ہے ‘ اور اہل ایمان اللہ تعالیٰ سے محبت رکھتے ہیں ۔ تو ثابت ہوا کہ موالات کا معنی دوستی لگانا ہے جو کہ دشمنی کرنے ‘ دھوکہ بازی کرنے اور لڑنے جھگڑنے کی ضد ہے ۔ کفار اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت نہیں رکھتے ۔ بلکہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرتے ہیں ‘ اور ان کے ساتھ دشمنی کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّی وَعَدُوَّکُمْ اَوْلِیَآئَ﴾ [الممتحنۃ ۱] ’’ میرے اور اپنے دشمن کو اپنا دوست مت بناؤ ۔‘‘ اللہ تعالیٰ ایسا کرنے پر بدلہ سے نوازتے ہیں ۔ جیساکہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا : ﴿فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ﴾ [البقرۃ ۲۷۹] ’’ اگر تم ایسا نہ کرو تو پھر تم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے جنگ کرنے کے لیے تیار ہوجاؤ ۔‘‘ بیشک اللہ تعالیٰ اہل ایمان کا دوست ہے ‘ اور وہ انہیں کفر و گمراہی کے اندھیروں سے اسلا م کی روشنی کی طرف نکالتاہے ۔ بنابریں اﷲ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مولیٰ ہونے کے یہ معنی ہیں کہ یہ سب مومنوں سے دوستی رکھتے ہیں ، گویا مولی کا لفظ اندریں صورت موالات سے ہو گا جو معادات کی ضد ہے۔ مومن جو اﷲ و رسول کے ساتھ موالات
Flag Counter