Maktaba Wahhabi

203 - 764
آئے ہیں ۔‘‘ [1] خوارج و نواصب کہتے ہیں : یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے مسلمانوں کے خون اور اموال میں اللہ کے حکم سے ہٹ کر فیصلے کیے۔ان کی دلیل یہ ہے کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے بعد کافر نہ ہو جاؤ کہ ایک دوسرے کو قتل کرنے لگو۔‘‘ [2] ان کا کہنا ہے:جن لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپس میں ایک دوسرے کو قتل کیا وہ پھر پلٹ کر کافر ہوچکے تھے۔ اگرچہ خوارج کے یہ دلائل باطل ہیں ،لیکن اس میں بھی کوئی شک و شبہ نہیں کہ روافض کے براہین و دلائل ان سے بڑھ کر لغوو بے بنیاد ہیں ۔خوارج روافض کی نسبت بڑے عقلمند ؛سچے ؛ اور حق کے پیروکار ہوتے ہیں ۔وہ سچائی کا بہت اہتمام کرتے ہیں ‘ جھوٹ نہیں بولتے ۔ظاہر و باطن میں دین دار ہوتے ہیں ۔ لیکن گمراہ اور جاہل ہیں ‘ دین سے نکل چکے ہیں ۔اسلام سے ایسے نکل گئے ہیں جیسے تیر کمان سے نکل جاتا ہے۔ جبکہ روافض کی یہ حالت ہے کہ ان پر جہالت ؛ گمراہی اور جھوٹ کا غلبہ ہے۔ ان کے بہت سارے ائمہ اور عوام الناس زندیق اور ملحد ہیں ۔انہیں علم اور دین سے کوئی غرض نہیں ؛ بلکہ ان کی حالت تو بالکل اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے عین مطابق ہے : ﴿ اِِنْ یَتَّبِعُوْنَ اِِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَہْوَی الْاَنْفُسُ وَلَقَدْ جَآئَ ہُمْ مِّنْ رَّبِّہِمُ الْہُدٰی﴾ [النجم۲۳] ’’یہ لوگ صرف اٹکل کے اور اپنی نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور یقیناً ان کے رب کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے۔‘‘
Flag Counter