Maktaba Wahhabi

165 - 764
’’ تین آدمی ایسے ہیں کہ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ بات کریں گے اور نہ ہی انہیں پاک و صاف کریں گے اور ابومعاویہ فرماتے ہیں کہ اور نہ ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھیں گے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے بوڑھا زانی، جھوٹا بادشاہ اور مفلس تکبر کرنے والا۔‘‘ایک روایت میں عیال دار متکبر کے الفاظ ہیں ۔‘‘ [1] ایک مفلس و قلاش آدمی کے اظہار فخر و غرور کا طرز و انداز یہ ہے کہ جب وہ کبر وغرور پر اترے تو اپنے آپ کو اﷲکا جانشین قرار دے اور یہ کہے کہ میرے سوا کوئی رب ہے نہ رسول۔ اس کا انجام یہ ہو کہ وہ بھیک مانگنے پر اتر آئے اور لوگوں سے روٹی کے ٹکڑے طلب کرتا پھرے ؛یا ظالم کے ظلم سے نجات حاصل کرنے کے لیے اس کے خلاف مدد طلب کرتا پھرے ؛ اور ایک لقمہ تک کا محتاج ہو؛ ایک لفظ زبان پر لانے سے ڈرتا ہو۔ تو پھر کہاں یہ فقر و ذلت اور رسوائی اور کہاں وہ رب ہونے کا دعوی جوکہ عزت و غلبہ اور تونگری کو متضمن ہے۔یہ ان مشرکین کا حال ہوتا ہے جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَہْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ﴾ [الحج ۳۱] ’’ اور جو کوئی اللہ کے ساتھ شرک کرے تو گویا وہ آسمان سے گر گیا ، اب یا تو اسے پرندے اچک لے جائیں گے یا ہوا اس کو ایسی جگہ لے جا کر پھینک دے گی جہاں اس کے چیتھڑے اڑ جائیں گے ۔‘‘ اور اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَوْلِیَآئَ کَمَثَلِ الْعَنْکَبُوْتِ اِتَّخَذَتْ بَیْتًا وَ اِنَّ اَوْہَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْکَبُوْتِ لَوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَ﴾ (العنکبوت:۴۱) ’’جن لوگوں نے اﷲکے سوا دوسروں کو اپنا کار ساز بنایا ان کی مثال ایک مکڑی جیسی ہے جس نے ایک گھر بنایا ہو اور سب سے کمزور ترین گھر مکڑی ہی کا ہوتا ہے، اے کاش !کہ انھیں معلوم ہوتا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿سَنُلْقِیْ فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ کَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَآ اَشْرَکُوْا بِاللّٰہِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہٖ سُلْطٰنًا﴾ [آل عمران۱۵۱] ’’عنقریب ہم منکرینِ حق کے دلوں میں رعب بٹھا دیں گے ، اس لیے کہ انہوں نے اللہ کے ساتھ ان کو خدائی میں شریک ٹھہرایا ہے جن کے شریک ہونے پر اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی ۔‘‘
Flag Counter