Maktaba Wahhabi

166 - 764
عیسائیوں میں شرک واضح طور پر پایا جاتا ہے ؛ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَہُمْ وَ رُہْبَانَہُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ وَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَ مَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِیَعْبُدُوْٓا اِلٰہًا وَّاحِدًا لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ سُبْحٰنَہٗ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ﴾ [التوبۃ ۳۱] ’’انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو اللہ کے سوا اپنا رب بنا لیا ہے۔ اور اسی طرح مسیح ابن مریم کو بھی ۔ حالانکہ ان کو ایک معبود کے سوا کسی کی بندگی کرنے کا حکم نہیں دیا گیا تھا، وہ جس کے سوا کوئی مستحق عبادت نہیں ، پاک ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں ۔‘‘ یہی حال ان کی مشابہت اختیار کرنے والے نسّاک اور غالی شیعہ کا بھی ہے۔ان میں انتہائی درجہ کا شرک اور غلو پایا جاتا ہے ۔بالکل ویسے ہی جیسے نصاری میں شرک اور غلو پایا جاتا ہے ۔ جب کہ یہودیوں میں تکبر پایا جاتا ہے ۔ متکبر آخر کار ہمیشہ ذلت و رسوائی سے دو چار ہوتا ہے، اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ضُرِبَتْ عَلَیْہِمُ الذِّلَّۃُ اَیْنَ مَا ثُقِفُوْٓا اِلَّا بِحَبْلٍ مِّنَ اللّہِ وَ حَبْلٍ مِّنَ النَّاسِ وَ بَآئُ وْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ ضُرِبَتْ عَلَیْہِمُ الْمَسْکَنَۃُ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ کَانُوْا یَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ یَقْتُلُوْنَ الْاَنْبِیَآئَ بِغَیْرِ حَقٍّ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَّ کَانُوْا یَعْتَدُوْنَ ﴾ (آل عمران:۱۱۲) ’’ ان پر ذلت چھا گئی تھی وہ جہاں بھی ہوں مگر یہ کہ وہ اﷲکی پناہ میں ہوں یا لوگوں کی پناہ میں آجائیں ۔ وہ مورد غضب الٰہی ہوئے اور ان پر مسکینی چھا گئی تھی۔اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ آیات الٰہی کے ساتھ کفر کرتے انبیاء کو بلاوجہ تہہ تیغ کرتے اﷲکے نافرمان اور حد سے تجاوز کرنے والے تھے۔‘‘ پس روافض میں ایک وجہ سے یہود کی مشابہت پائی جاتی ہے اور ایک وجہ سے نصاری کی مشابہت پائی جاتی ہے ۔ ان لوگوں میں شرک ‘ غلو اور باطل کی تصدیق میں نصاری کی مشابہت پائی جاتی ہے ؛ جب کہ دوسری طرف بزدلی ؛ تکبر ؛ حسد اور حق کی تکذیب کرنے میں یہودیوں کی مشابہت پائی جاتی ہے۔ یہی حال رافضیوں کے علاوہ دوسرے گمراہ اہل بدعت فرقوں کا ہے ۔ ان میں گمراہی بھی پائی جاتی ہے اور سرکشی و بغاوت بھی ‘ اور دوسری جانب شرک و تکبر بھی ان میں موجود ہوتا ہے ۔ لیکن رافضی اس میں سب سے آگے بڑھے ہوئے ہیں ۔ اسی وجہ سے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ لوگ سب سے بڑھ چڑھ کر اللہ کے گھروں کو ویران کرنے والے ہیں ۔ان کے ہاں مسجدوں میں نماز جمعہ اور باجماعت نماز کا اہتمام نہیں کیا جاتا ۔ حالانکہ باجماعت نماز کا اجتماع اللہ تعالیٰ کا محبوب ترین اجتماع ہوتا ہے۔ ایسے ہی رافضی کفار اور مشرکین اعداء دین سے جہاد بھی نہیں کرتے ۔بلکہ آپ اکثر دیکھ سکتے ہیں کہ یہ لوگ مسلمانوں کے خلاف کفار کی مدد کرتے ہیں ‘اور ان سے مدد لیتے ہیں ۔ اہل ایمان اولیاء اللہ سے دشمنی رکھتے ہیں ۔اور اللہ تعالیٰ کے دشمنوں مشرکین اور اہل کتاب سے دوستیاں پالتے ہیں ۔اور اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے سب سے بہتر لوگوں مہاجرین و انصار اور تابعین کرام رحمہم اللہ سے دشمنی و عداوت رکھتے
Flag Counter