Maktaba Wahhabi

161 - 764
الوکیل ۔ ‘‘ ہمیں اللہ تعالیٰ ہی کافی ہے ‘ اور وہ بہترین کار ساز ہے۔‘‘ تمام انبیائے کرام علیہم السلام یہی کہتے گئے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہی ہمارے لیے کافی ہے ۔ اور ان میں سے کسی نے بھی اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا کہ کوئی اور بھی اللہ کے علاوہ ان کے لیے کفایت کرتا ۔ جب یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ اور اس کا رسول مؤمنین کے لیے کفایت کرجائیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور مؤمنین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کفایت کر جائیں ؟ اسی سے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ہے : ﴿اَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہُ ﴾[الزمرِ: 36] ’’ کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْ اَنَّہُمْ رَضُوْا مَآ اٰتٰہُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ وَ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ سَیُؤْتِیْنَا اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ وَ رَسُوْلُہٗٓ﴾ [ التوبۃ : 59] ’’اور کاش کہ واقعی وہ اس پر راضی ہو جاتے جو انھیں اللہ اور اس کے رسول نے دیا اور کہتے ہمیں اللہ کافی ہے، جلد ہی اللہ ہمیں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی۔‘‘ انہیں دعوت دی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دیے ہوئے پر ایسے راضی ہوجائیں حتی کہ وہ خود کہیں : حسبنا اللہ ۔ اور یہ نہ کہیں حسبنا اللہ و رسولہ ۔ اس لیے کہ دیا جانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت کے ممکن نہیں تھا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُوْلُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا ﴾[الحشر ۷] ’’اور رسول تمھیں جو کچھ دے تو وہ لے لو اور جس سے تمھیں روک دے تو رک جاؤ ۔‘‘ جب کہ رغبت اللہ کی طرف ہی ہوتی ہے؛ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَاِِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ () وَاِِلٰی رَبِّکَ فَارْغَبْ ()﴾[ألم نشرح] ’’جب فراغت ہو تو کھڑے ہوجاؤ اور اپنے رب ہی کی طرف پس رغبت کرو۔‘‘ یہی حال تحسب (کفایت سمجھنے ) کا ہے جو کہ حقیقت میں صرف اللہ وحدہ لاشریک پر توکل کا نام ہے۔ یہی وجہ کہ انہیں حکم دیا گیا کہ صرف یوں کہا کریں :(حسبنا اللہ)۔ اور اس کے ساتھ ملاکریوں نہ کہا کریں : (ورسولہ جب یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم مومنین کے لیے کفایت ہوں [کیونکہ یہ کفایت صرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوسکتی ہے ] تو پھر یہ کیسے جائز ہوسکتا ہے کہ مؤمنین اللہ کے ساتھ مل کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کفایت ہوں ۔
Flag Counter