Maktaba Wahhabi

168 - 271
باغی عقول سے اللہ تعالیٰ کی قدرت میں شک یاانکار ،باعثِ حیرت وضلالت ہے،بلکہ موجبِ کفربھی،والعیاذباللہ ۔ قبر نعمتوں یاعذاب کی جگہ ہے ہماراایمان ہے کہ فتنۂ قبر حق ہے،یہ بھی ایمان ہے کہ قبر میں مومنین صالحین، اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے متمتع ہوں گے،جبکہ کفار یا عصاۃ اللہ تعالیٰ کے عذاب کے مستحق قرارپائیں گے۔ قولہ تعالیٰ:[وَمِنْ وَّرَاۗىِٕہِمْ بَرْزَخٌ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ][1]کاتقاضا ہے کہ نعمتوں یا عذاب کا یہ سلسلہ قیامت تک قائم رہے گا۔ قبر کی نعمتیں اورعذاب روح اورجسم دونوں کیلئے ہیں ہمارا یہ بھی ایمان ہے کہ قبر کی نعمتیں،روح اورجسم دونوں کیلئے ہیں اسی طرح قبرکاعذاب بھی۔ اس پر کتاب وسنت کے دلائل موجود ہیں اور یہ عقیدہ،اجماعِ امت سے بھی ثابت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں شہید کے متمتعِ نعمت ہونے کا ذکر فرمایاہے: [وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ قُتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللہِ اَمْوَاتًا۰ۭ بَلْ اَحْيَاۗءٌ عِنْدَ رَبِّھِمْ يُرْزَقُوْنَ][2]ترجمہ:جو لوگ اللہ کی راه میں شہید کئے گئے ہیں ان کو ہرگز مرده نہ سمجھیں، بلکہ وه زنده ہیں اپنے رب کے پاس روزیاں دیئے جاتے ہیں ۔ دوسری آیت میں اس تعلق سے لوگوں کے ہرقسم کے شعور وادراک کی نفی فرمادی،گویا کوئی شخص اپنی عقل کو بروئے کارلاتے ہوئے اس کی حقیقت وکیفیت کا نہ توادراک کرسکتا ہے ،نہ کسی قسم کاتعقل ۔
Flag Counter