Maktaba Wahhabi

151 - 328
سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز فجر میں ﴿وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ﴾ (سورئہ تکویر) پڑھتے سنا۔[1] سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی مہار پکڑے ہوئے چل رہا تھا۔ آپ (سفر میں) فجر کی نماز کے لیے اترے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں سورئہ فلق ﴿ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴾اور سورئہ ناس ﴿ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴾پڑھی۔[2] سیدنا معاذ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر میں دونوں رکعتوں میں سورئہ زلزال﴿ إِذَا زُلْزِلَتِ ﴾تلاوت فرمائی۔[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی دونوں سنتوں میں نہایت ہلکی قراء ت فرماتے یہاں تک کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:مجھے شبہ گزرتا کہ شاید نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۂ فاتحہ بھی نہیں پڑھی۔‘‘ [4] آپ صلی اللہ علیہ وسلم سنتوں کی پہلی رکعت میں سورئہ کافرون ﴿ قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ﴾اور دوسری رکعت میں سورئہ اخلاص ﴿ قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ ﴾پڑھتے تھے۔[5] عصر و ظہر کی نماز میں قراء ت: سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور کوئی ایک سورت پڑھتے اور آخری دو رکعتوں میں صرف فاتحہ پڑھتے تھے اور کبھی کبھار ہمیں ایک آدھ آیت (بلند آواز سے پڑھ کر) سنا دیتے تھے۔[6] سیدناجابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر میں سورئہ لیل ﴿ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَ ﴾پڑھتے تھے۔[7] ایک اور روایت میں ہے کہ سورئہ اعلیٰ ﴿ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى ﴾اور عصر میں (بھی) اس کی مانند (کوئی سورت) پڑھتے تھے اور فجر میں لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔[8]
Flag Counter