Maktaba Wahhabi

71 - 271
یعنی: اگر زکوٰۃ دینے والا اپنا مالِ زکوٰۃ خود مستحقین میں تقسیم کردے تویہ بھی جائز ہے اوراگر امامِ وقت کو اداکردے تو یہ بھی جائز ہے۔اس کی تشریح کرتے ہوئے شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں: اگر امامِ وقت زکوٰۃ طلب کرے تاکہ وہ خود اسے تقسیم کرے،تو اسے اداکرنا ضروری ہوگا، دریں صورت وہ خود ذمہ دار اور مسئول ہوگا؛ کیونکہ امام کی اطاعت واجب ہے،اور جب صاحبِ مال،اپنا مال امامِ وقت کو سونپ دے گا تو وہ بری الذمہ ہوجائے گا ؛کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی حیاتِ مبارکہ میں اصحابِ اموال کے پاس اپنے نمائندے برائے وصولیٔ زکوٰۃ بھیجا کرتے تھے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم خود اس مال کو مستحقین میں تقسیم فرمایاکرتے تھے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آنے والے ولاۃ الامور، اس سلسلے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قائم مقام متصور ہونگے،ہاں اگرامام مالِ زکوٰۃ طلب نہ کرے توصاحبِ مال اپنی مرضی سے اوراپنی ذمہ داری کے ساتھ مستحقین میں تقسیم کرسکتا ہے۔
Flag Counter