Maktaba Wahhabi

135 - 271
وقولہ تعالیٰ:[قُلْ لَّىِٕنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَالْجِنُّ عَلٰٓي اَنْ يَّاْتُوْا بِمِثْلِ ہٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا يَاْتُوْنَ بِمِثْلِہٖ وَلَوْ كَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِيْرًا][1] ترجمہ: کہہ دیجئے کہ اگر تمام انسان اور کل جنات مل کر اس قرآن کے مثل لانا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل لانا ناممکن ہے گو وہ (آپس میں) ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں۔ قرآن کے متعلق عقید ہ قرآنِ کریم کلام اللہ میں سے ہے،اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ ہے ،مخلوق نہیں ہے ، اللہ تعالیٰ کی طرف سے آیاہے اور اسی کی طرف لوٹ جائیگا ۔ یہ قرآن حروف ومعانی سمیت کلام اللہ ہے ۔ قرآن کے کلام اللہ میں سے ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے : [وَاِنْ اَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ اسْتَجَارَكَ فَاَجِرْہُ حَتّٰي يَسْمَعَ كَلٰمَ اللہِ ][2] ترجمہ: اگر مشرکوں میں سے کوئی تجھ سے پناہ طلب کرے تو،تو اسے پناہ دے دے یہاں تک کہ وہ کلام اللہ سن لے ۔ مذکورہ آیت میں کلام اللہ سے مراد قرآن ہے ۔ قرآن کے منزل من اللہ ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: [تَبٰرَكَ الَّذِيْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰي عَبْدِہٖ][3] ترجمہ:بہت با برکت ہے وہ اللہ تعالیٰ جس نے اپنے بندہ پر فرقان اتارا۔ قرآن کے غیر مخلوق ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرما ن ہے: [اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ۰ۭ ][4]
Flag Counter