وقولہ تعالیٰ:[قُلْ لَّىِٕنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَالْجِنُّ عَلٰٓي اَنْ يَّاْتُوْا بِمِثْلِ ہٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا يَاْتُوْنَ بِمِثْلِہٖ وَلَوْ كَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِيْرًا][1] ترجمہ: کہہ دیجئے کہ اگر تمام انسان اور کل جنات مل کر اس قرآن کے مثل لانا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل لانا ناممکن ہے گو وہ (آپس میں) ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں۔ قرآن کے متعلق عقید ہ قرآنِ کریم کلام اللہ میں سے ہے،اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ ہے ،مخلوق نہیں ہے ، اللہ تعالیٰ کی طرف سے آیاہے اور اسی کی طرف لوٹ جائیگا ۔ یہ قرآن حروف ومعانی سمیت کلام اللہ ہے ۔ قرآن کے کلام اللہ میں سے ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے : [وَاِنْ اَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ اسْتَجَارَكَ فَاَجِرْہُ حَتّٰي يَسْمَعَ كَلٰمَ اللہِ ][2] ترجمہ: اگر مشرکوں میں سے کوئی تجھ سے پناہ طلب کرے تو،تو اسے پناہ دے دے یہاں تک کہ وہ کلام اللہ سن لے ۔ مذکورہ آیت میں کلام اللہ سے مراد قرآن ہے ۔ قرآن کے منزل من اللہ ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: [تَبٰرَكَ الَّذِيْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰي عَبْدِہٖ][3] ترجمہ:بہت با برکت ہے وہ اللہ تعالیٰ جس نے اپنے بندہ پر فرقان اتارا۔ قرآن کے غیر مخلوق ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرما ن ہے: [اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ۰ۭ ][4] |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |