Maktaba Wahhabi

75 - 328
بلند کرتا ہے؟‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: کیوں نہیں، اللہ کے رسول! (ضرور ارشاد فرمائیں۔) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مشقت (بیماری یا سردی وغیرہ)کے وقت کامل اور سنوار کر وضو کرنا، مسجدوں کی طرف اٹھنے والے قدموں کا زیادہ ہونا اور نماز کے بعد نماز کا انتظار کرنا( گناہ مٹاتا ہے اور درجات بلند کرتا ہے)۔‘‘ [1] تحیۃ الوضوء پڑھنے کی فضیلت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص وضو کرے اور خوب سنوار کر اچھا وضو کرے، پھر کھڑا ہو کر دل اور چہرے سے (ظاہری و باطنی طور پر) متوجہ ہو کر دو رکعت (نفل) نماز ادا کرے تو اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے۔‘‘ [2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر کے وقت سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’بلال! میرے سامنے اپنا وہ عمل بیان کر جو تو نے اسلام میں کیا اور جس پر تجھے ثواب کی بہت زیادہ امید ہے کیونکہ میں نے اپنے آگے جنت میں تیری جوتیوں کی آواز سنی ہے۔‘‘ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کی: میرے نزدیک جس عمل پر مجھے (ثواب کی)بہت زیادہ امید ہے وہ یہ ہے کہ میں نے رات یا دن میں جب بھی وضو کیا تو وضو کے ساتھ جس قدر نماز میرے مقدر میں تھی، ضرور پڑھی۔[3] ایک وضو سے کئی نمازیں ادا کرنا: سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی نمازیں ایک وضو سے پڑھیں اور موزوں پر مسح بھی کیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کی: اللہ کے رسول! آج آپ نے وہ کام کیا جو پہلے نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عمر! میں نے ایسا جان بوجھ کر کیا ہے (تاکہ لوگوں کو ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھنے کا جواز معلوم ہوجائے)۔‘‘ [4] معلوم ہوا کہ وضو قائم ہونے کی صورت میں ہر نماز کے لیے وضو فرض نہیں بلکہ افضل ہے۔ دودھ پینے سے کلی کرنا: بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا، پھر کلی کی اور فرمایا:’’اس میں چکنائی ہے۔‘‘ [5] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کا شانہ کھایا، اس کے بعد نماز پڑھی اور دوبارہ وضو نہ کیا۔ [6]
Flag Counter