٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص کو نماز میں اونگھ آئے تو اسے چاہیے کہ سو جائے یہاں تک کہ نیند چلی جائے۔ جو شخص اونگھنے کی حالت میں نماز پڑھے گا، وہ نہیں جانتا کہ وہ اپنے لیے استغفار کر رہا ہے یا خود کو بددعا دے رہا ہے۔‘‘ [1]
٭ سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نماز میں باتیں کیا کرتے تھے، پھر ﴿ وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ ﴾[2] آیت نازل ہوئی تو ہمیں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا اور دورانِ نماز گفتگو کرنے سے منع کر دیا گیا۔[3]
٭ اگر کوئی شخص سلام کہے تو نمازی زبان سے کچھ کہے بغیر دائیں ہاتھ کے اشارے سے سلام کا جواب دے۔[4]
|