خطبۂ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم
إنَّ الحَمْدَ لِلَّهِ، نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ، مَن يَهْدِهِ اللَّهُ فلا مُضِلَّ له، وَمَن يُضْلِلْ فلا هادِيَ له، وَأَشْهَدُ أَنْ لا إلَهَ إلّا اللَّهُ، وَحْدَهُ لا شَرِيكَ له، وَأنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسولُهُ، أَمّا بَعْدُ فإنَّ خيرَ الحديثِ كتابُ اللَّهِ وخيرَ الهديِ هديُ محمَّدٍ صلي الله عليه وسلم وشرَّ الأمورِ مُحدثاتُها وَكُلَّ مُحدثةٍ بدعةٌ وَكُلَّ بدعةٍ ضلالةٌ
’’بلاشبہ سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ ہم اس کی تعریف کرتے ہیں، اسی سے مدد مانگتے ہیں، جسے اللہ راہ دکھائے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے اپنے در سے دھتکار دے اس کے لیے کوئی رہبر نہیں ہو سکتا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ معبود برحق صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ وہ اکیلا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘
اما بعد! یقینا تمام باتوں سے بہتر بات اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور تمام طریقوں سے بہتر طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے اور تمام کاموں سے بدترین کام وہ ہیں جو اللہ کے دین میں، اپنی طرف سے نِت نئے نکالے جائیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ [1]
|