Maktaba Wahhabi

212 - 271
دین کو خالص رکھیں۔ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (إنما الأعمال بالنیات وإنما لکل امریٔ ما نوی ۔۔۔۔الحدیث) یعنی: تمام اعمال کی صحت وقبولیت ،نیت کے ساتھ ہے اور ہرشخص کو اس کے عمل سے وہی کچھ ملے گا جو وہ نیت کرےگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی متابعت بھی ہر عمل کی صحت وقبولیت کیلئے شرط ہے،قال اللہ تعالیٰ:[يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِيْعُوا اللہَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَلَا تُبْطِلُوْٓا اَعْمَالَكُمْ][1] یعنی:اے ایمان والو!اطاعت کرو اللہ تعالیٰ کی اور اطاعت کرو رسول کی اور مت برباد کرو اپنے اعمال کو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھو رد)[2] یعنی: جوبھی شخص کوئی ایسا عمل کرے جس پر ہمارا امرموجود نہ ہو تو وہ مردود ہے۔ قیامت کے دن انہی دونوں معیاروں کو دیکھنے اور پرکھنے کیلئے تمام اعمال کو ترازو میں ڈالاجائے گا،اور ترازوصرف اسی عمل کو وزن کے قابل قرار دے گا جو مذکورہ معیار کے مطابق ہونگے۔لہذا ایسے عمل کا کوئی وزن نہ ہوگا جو اخلاص سے خالی ہو،اور نہ ہی وہ عمل کسی وزن کے قابل ہوگا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی متابعت سے خالی ہو۔
Flag Counter