سیدہ لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے جو ابھی شیر خوار تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کر دیا میں نے عرض کیا: کوئی اور کپڑا پہن لیں اور یہ تہ بند مجھے دے دیں تاکہ میں اسے دھو دوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لڑکی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جاتے ہیں۔‘‘[1]
نجاست آلود جوتا:
سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد آئے تو وہ دیکھ لے اگر جوتوں میں گندگی لگی ہو تو (زمین پر) رگڑنے کے بعد ان میں نماز پڑھے۔‘‘[2]
کتے کا جھوٹا:
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر کتا کسی کے برتن میں منہ ڈال جائے (یا بعض روایات کے مطابق پانی وغیرہ پی لے) تو برتن کو سات بار پانی سے دھو ڈالو اور پہلی بار مٹی سے مانجھو۔‘‘ [3]
مردار کا چمڑا:
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی بکری مر گئی جو ان کی لونڈی کو کسی نے صدقے میں دی تھی۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس سے گزرے اور پوچھا کہ تم نے اس کا چمڑا اتار کر رنگ کیوں نہیں لیا تاکہ اس سے فائدہ اٹھاتے؟ لوگوں نے کہا: وہ تو مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ’’اس کا صرف کھانا حرام ہے۔‘‘ [4]
ام المومنین سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہماری بکری مر گئی۔ ہم نے اس کا چمڑا رنگ کر مَشک بنا لی، پھر ہم اس میں نبیذ (کھجور کا مشروب) بناتے رہے یہاں تک کہ وہ پرانی ہوگئی۔[5]
نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھال استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔[6]
|