Maktaba Wahhabi

225 - 271
نیز فرمایا: [كَلَّآ اِنَّہُمْ عَنْ رَّبِّہِمْ يَوْمَىِٕذٍ لَّمَحْجُوْبُوْنَ][1] یعنی:ہرگز نہیں یہ (مجرم)اس دن اپنے رب سے چھپادیئے جائیں گے۔ اما م شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:جب یہ مجرم جو اللہ تعالیٰ کی ناراضگیوں کے متحمل ہونگے،اللہ تعالیٰ سے محجوب ہونگے،تو پھر جو لوگ اللہ تعالیٰ کی رضاء حاصل کرچکے ہوں گے وہ یقینا اللہ تعالیٰ کے دیدار سے مشرف ومتمتع ہونگے۔ ایک اور مقام پر فرمایا: [لِلَّذِيْنَ اَحْسَـنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَۃٌ][2] یعنی:اچھے عمل کرنے والوں کیلئے حسنیٰ ہے اور زیادہ ہے۔ یہاں(الحسنی) سے مراد جنت ہے اور (زیادۃ) سے مراد اللہ تعالیٰ کے چہرے کا دیدار ہے۔یہ تفسیر خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے،چنانچہ صحیح مسلم میں صہیب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اذا دخل أھل الجنۃ الجنۃ، قال: یقول اللہ تبارک وتعالیٰ: تریدون شیئا أزیدکم؟ فیقولون:ألم تبیض وجوھنا؟ ألم تدخلنا الجنۃ وتنجنا من النار؟ قال: فیکشف الحجاب، فما أعطوا شیئا أحب إلیھم من النظر إلی ربھم عزوجل، ثم تلا ھذہ الآیۃ:[لِلَّذِيْنَ اَحْسَـنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَۃٌ] یعنی:جب اہلِ جنت ،جنت میں داخل ہوجائیں گے،تو اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا:تمہیں مزید کچھ چاہئے ؟وہ کہیں گے:کیا تو نے ہمارے چہرے روشن نہیں فرمادیئے؟کیا تو نے ہمیں
Flag Counter