کتب سابقہ کے نام جن کتب کے قرآن مجید میں نام مذکورہیں ان پر ان ناموں کے ساتھ ایمان لانا ضروری ہے،مثلاً:تورات،انجیل،زبور،صحفِ ابراہیم اور صحفِ موسیٰ علیہما السلام ۔ ان کے علاوہ میرے ناقص علم کے مطابق کسی کتاب کا نام نہیں ملتا، لیکن ہرکتاب پر ایمان لانا فرض ہے ،خواہ نام مذکور نہ بھی ہو۔ قرآن پاک میں سب سے زیادہ ذکر تورات کا ملتا ہے،اسی طرح انبیاء میں سے صاحبِ تورات یعنی موسیٰ علیہ السلامکازیادہ ذکرموجود ہے۔ تورات کا الکتاب ،الفرقان،الضیاء اور الذکر کے نام سے بھی تذکرہ واردہے۔ سابقہ کتب ِ سماویہ کے مخاطب بھی انسان تھے،ان کانزول انسانوںکی ہدایت کیلئے ہوا،ان کی پیروی موجبِ رضوان واجروثواب تھی،جبکہ مخالفت اوربدعملی باعثِ خسران وگناہ وعقاب تھی۔ اس سلسلۂ وحیٔ الٰہی کی آخری کڑی ، اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآنِ حکیم کے نزول کی صورت میں ہے،جو اللہ تعالیٰ کاکلام ہے اور اسے اللہ تعالیٰ نے تشریح وتفسیر کے ساتھ نازل فرمایا،چنانچہ ارشاد ہے: [لَا تُحَرِّكْ بِهٖ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهٖ 16ۭاِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهٗ وَقُرْاٰنَه ٗ 17ښ فَاِذَا قَرَاْنٰهُ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَهٗ 18ۚثُمَّ اِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهٗ 19][1] یعنی:اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم )آپ (قرآن کے نزول کے وقت) اپنی زبان کو حرکت نہ دیجئے کہ جلدی سے اس وحی کو اخذ کرلیں،بے شک اس کا آپ کے سینے میں جمع کرنا اور آپ کی زبان سے پڑھوانا ہماری ذمہ داری ہے،پس جب ہم پڑھ چکیں تو آپ پڑھئے ،پھر اس کا بیان بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |