کرنیوالی کتاب ۔ 2’’حبل ﷲ ا لمتین‘‘(اللہ کی مضبوط رسی) یعنی قرآن ایک مضبوط اور قوی سہارا ہے جسے تھام کر اللہ تعالیٰ تک رسائی اور اخروی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ 3’’سور محکما ت ‘‘ (محکم سورتیں) یعنی قرآن متعدد سورتوں پر مشتمل ہے ، اس طرح کہ ہر سورت دوسری سے جدا ہے اور یہ سورتیں اپنے معانی ومطالب میں بالکل واضح ہیں اور تناقضات ونقائص سے پاک ہیں ۔ 4’’ آیا تِ بینا ت‘‘ (واضح دلائل) یعنی قرآن اللہ تعالیٰ کی توحید ،کمالِ صفات اور اس کی شریعت کی عمدگی پر واضح دلائل پر مشتمل کتاب ہے۔ 5قرآن میں محکم ومتشابہ دونوں قسم کی آیات ہیں۔ محکم ان آیات کو کہتے ہیں جن کا معنی واضح ہو، اور متشابہ ان آیات کو جن کا معنی ومفہوم واضح نہ ہو۔ محکم ومتشابہ کا یہ معنی ایک دوسرے کے مقابل ہونے کی وجہ سے ہے ،وگرنہ تناقضات سے پاک ہونے کے معنی میں تو متشابہ بھی محکم ہے،اس اعتبار سے تو پورا قرآن ہی محکم ہے۔ 6قرآن کتابِ حق ہے باطل کسی بھی جہت سے اس کی طرف راہ نہیں پاسکتا: [لَّا يَاْتِيْہِ الْبَاطِلُ مِنْۢ بَيْنِ يَدَيْہِ وَلَا مِنْ خَلْفِہٖ۰ۭ تَنْزِيْلٌ مِّنْ حَكِيْمٍ حَمِيْدٍ ][1] ترجمہ: جس کے پاس باطل بھٹک بھی نہیں سکتا نہ اس کے آگے سے نہ اس کے پیچھے سے ،یہ حکمتوں والے خوبیوں والے (اللہ) کی طرف سے نازل کردہ کتاب ہے۔ 7قرآن شعر نہیں ،جیسا کہ اس کی تکذیب کرنیوالوں (کفار) نے اس پر شعر ہونے کا افتراء |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |