سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ نماز کی اقامت کہہ دی گئی اور کھڑے ہوکر صفیں درست کی گئیں۔ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف نکل آئے۔ جب نماز کی جگہ پر کھڑے ہوگئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد آیا کہ آپ جنبی ہیں تو آپ نے لوگوں سے کہا: اپنی جگہ کھڑے رہو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر جا کر غسل فرمایا اور جب آپ واپس تشریف لائے تو آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہہ کر نماز پڑھائی۔[1]
وضاحت: بھول ُچوک انسانی کمزوری ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بشر تھے، اسی لیے بھول گئے۔ یہاں یہ بھی ثابت ہوا کہ بھولنا شانِ رسالت کے خلاف نہیں۔
|