Maktaba Wahhabi

252 - 328
نماز کسوف: سورج اور چاند گرہن کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنْ النَّاسِ وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَقُومُوا فَصَلُّوا)) ’’سورج اور چاند کسی کے مرنے کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے۔ یہ تو اللہ رب العزت کی قدرت کی دو نشانیاں ہیں، جب انھیں گرہن لگتا دیکھو تو نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ۔‘‘[1] اہل جاہلیت کا عقیدہ تھا کہ سورج یا چاند اسی وقت گرہن ہوتے ہیں جب کوئی اہم شخصیت پیدا ہو یا وفات پا جائے یا دنیا میں کوئی اہم واقعہ رونما ہو، نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس باطل عقیدے کی نفی فرمائی۔ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چاند اور سورج کا گرہن آثار قدرت ہیں۔ یہ کسی کے مرنے، جینے (یا کسی اور وجہ) سے نمودار نہیں ہوتے بلکہ (یہ آثار) اللہ تعالیٰ(اپنے)بندوں کو عبرت دلانے کے لیے ظاہر فرماتا ہے۔ اگر تم ایسے آثار دیکھو تو فوراً یادِ الٰہی ، دعا اور استغفار کی طرف رجوع کرو۔‘‘ [2] سورج یا چاند کے گرہن ہونے کا تعلق کائنات کے واقعات سے نہیں بلکہ براہ راست اللہ تعالیٰ کی مشیت اور قدرت سے ہے۔ وہ غالب و قادرِ مطلق اللہ جو تمھارے سامنے انھیں بے نور کر سکتا ہے، وہ قیامت کے قریب بھی انھیں بے نور کر کے لپیٹ دینے پرقادر ہے، لہٰذا اس سے ڈرتے رہو۔ واللّٰہ أعلم۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو یہ اعلان
Flag Counter