Maktaba Wahhabi

208 - 271
باوجودیکہ وہ اعراض ہیں اور جسم نہیں رکھتے،وزن کرنے پر قادر ہے۔ [وَكَانَ اللہُ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ مُّقْتَدِرًا][1] متکلمین ضالین اللہ تعالیٰ کی قدرت کو بندوں کی قدرت پر قیاس کرتے ہوئے وزنِ اعمال، اور بنابریں میزان کا انکار کربیٹھے ،جوکہ نہ صرف یہ کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کا انکار ہے بلکہ قیامت کا بھی انکار ہے، کیونکہ قیامت پر ایمان صرف اس شخص کا معتبر وقابلِ قبول ہے جو قیامت کے حوالے سے شریعت کی بیان کردہ تمام خبروں کو سچا جانتے ہوئے ایمان لائے۔ وزنِ اعمال کی مختلف صورتیں احادیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے میزان میں اعمال کاوزن تین طرح سے فرمائےگا،ہمارا وزن کی ان تینوں صورتوں پر کسی تاویل کے بغیر ایمان ہے: 1اعمال کاوزن۔ 2اعمال کے صحائف کاوزن۔ 3صاحب عمل انسانوں کاوزن۔ اعمال کو تولنے کی دلیل: 1عن ابی الدرداء رضی اللہ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال:(مایوضع فی المیزان یوم القیامۃ أثقل من خلق حسن)[2] یعنی:ابودرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن،اللہ تعالیٰ کی میزان میں اچھے اخلا ق سے بھاری کوئی چیز نہیں ہوگی۔
Flag Counter