Maktaba Wahhabi

46 - 328
طہارت کے احکام پانی کے احکام: نماز کے لیے وضو شرط ہے۔ وضو کے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی۔ اسی طرح وضو کے لیے پانی کا پاک ہونا شرط ہے۔ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا:کیا ہم بضاعہ کے کنویں سے وضو کر سکتے ہیں؟ یہ ایسا کنواں ہے جس میں (بعض اوقات) حیض والے کپڑے، کتوں کا گوشت اور بدبودار اشیاء گر جاتی ہیں۔ (بضاعہ کا کنواں ڈھلان پر تھا اور بارش وغیرہ کا پانی ان چیزوں کو بہا کر کنویں میں لے جاتا تھا۔) نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الماءُ طَهورٌ لا يُنجِّسُه شيءٌ)) ’’اس کا پانی پاک ہے (اور اس میں دوسری چیزوں کو پاک کرنے کی صلاحیت ہے۔) اسے کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی۔‘‘[1] معلوم ہوا کہ کنویں کا پانی پاک ہے۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دریا اور سمندر کا پانی پاک کرنے والا ہے اور اس کا مردار (مچھلی) حلال ہے۔‘‘ [2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنبی کو ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل کرنے سے منع فرمایا۔[3]
Flag Counter